لیوانکیشمنٹ، اسکولوں کی نجکاری: اساتذہ سراپا احتجاج، تدریسی نظام متاثر

لیوانکیشمنٹ، اسکولوں کی نجکاری: اساتذہ سراپا احتجاج، تدریسی نظام متاثر
کیپشن: پنجاب کےمختلف شہروں میں اساتذہ کااحتجاج،کئی گرفتار

ایک نیوز: پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی لیوانکیشمنٹ پالیسی میں ترمیم اور سکولوں کی نجکاری کیخلاف پنجاب بھر میں اساتذہ سراپا احتجاج ہیں۔ کئی شہروں میں تدریسی عمل معطل ہوچکا ہے جبکہ پولیس نے متعدد ٹیچرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو گرفتار کررکھا ہے۔

راولپنڈی میں احتجاج:

سرکاری تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل گزشتہ چار روز سے معطل ہے اور اساتذہ کی جانب سے احتجاج جاری ہے۔ 

اساتذہ نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ ان کے مطالبات کو فوری منظور کیا جائے۔ سرکاری تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔ پنجاب حکومت لیوانکیشمنٹ، سکولوں کی نجکاری کا فیصلہ فوری واپس لے۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی احتجاج:

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ضلع بھر کے سرکاری استذہ سڑکوں پر آگئے۔ اساتذہ نے احتجاج کرتے ہوئے سکول کی تالہ بندی کر دی۔مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اساتذہ بھی احتجاج کے لیے مجبور ہوگئیں۔ احتجاج سکول گیٹ کے باہر تھانہ روڈپر کیا گیا۔احتجاج لیو انکیشمنٹ پینشن رولز اور سکولوں کی نجکاری کے خلاف کیا گیا۔اساتذہ نے حکومتی پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی۔

فیصل آباد: پنجاب پروفیسر اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن کا تدریسی عمل کا بائیکاٹ

فیصل آباد میں دھرنے میں شریک قائدین کی گرفتاریوں پر احتجاج شدت اختیار کر گیا۔ پنجاب پروفیسر اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن کی جانب سے تدریسی عمل کا بائیکاٹ کردیا گیا۔ تمام سرکاری کالجز کے اساتذہ بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے سراپا احتجاج بن گئے۔

لیو انکیشمنٹ، پینشن رولز میں تبدیلی کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ تدریسی عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سرکاری کالجز میں طلبہ کو چھٹی دے دی گئی۔ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ گرفتار قائدین کو رہا کیا جائے اور مقدمات خارج کئے جائیں، مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

فیصل آباد میں اساتذہ بھی سراپا احتجاج:

فیصل آباد میں لیو انکیشمنٹ کے خاتمے اور سکولوں کی نجکاری کے خلاف اساتذہ کا احتجاج جاری ہے۔ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نور پور کی اساتذہ نے سکول کے سامنے احتجاج کیا۔ اسی طرح گورنمنٹ ایم سی ماڈل گرلز ہائیر سکینڈری سکول کی اساتذہ نے بھی احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دے دیا۔ 

بتایا گیا ہے کہ اساتذہ نے شہر کے مختلف سرکاری سکولوں میں تدریسی عمل روک دیا۔ گزشتہ روز پولیس نے اساتذہ اور طلباء پر لاٹھی چارج کر کے متعدد کو گرفتار کر لیا تھا۔ طلباء کے جوابی پتھراؤ سے 2 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔

مبینہ طور پر ایس پی عثمان سیفی بھی خواتین اساتذہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے۔ ایس پی کے دھمکیاں دینے کی فوٹیج بھی سامنے آ گئی۔ پولیس نے متعدد اساتذہ اور طلباء پر مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔

جڑانوالہ میں اساتذہ اور ملازمین کا احتجاج:

جڑانوالہ میں بھی اساتذہ اور دیگر ملازمین کا احتجاج جاری ہے۔ پینشن ، گریجوایٹی ، لیوانکیشمنٹ کے نئےحکومتی رولز کے خلاف اساتذہ اور ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔ اساتذہ تدریسی عمل کا بائیکاٹ کرکے سڑکوں پر آگئے۔شہر بھر کے سرکاری سکولوں میں بچوں کو چھٹی دیدی گئی۔ 

گورنمنٹ کالج کےاساتذہ نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔ مظاہرین نے مذمتی پلے کارڈز اٹھا کر زبردست نعرے بازی کی اور لاہور میں پرامن احتجاج کرنے والے اساتذہ ، ملازمین کی گرفتاری کی بھی مذمت کی۔ 

اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت اساتذہ کا معاشی قتل عام بند کرے، حکومت سرکاری اسکولز کی نجکاری کا فیصلہ واپس لے۔ اساتذہ نے واضح کیا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

چیچہ وطنی میں بھی سرکاری اسکول بند:

چیچہ وطنی میں اساتذہ نے اپنے مطالبات منوانے کے لیےتحصیل بھر کے اسکولز کو تالے لگا دئیے۔

اساتذہ نے اپنے مؤقف میں بتایا کہ اساتذہ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے طور پر سکول بند کیے ہیں، گرفتار اساتذہ کی رہائی اور مطالبات پورے ہونے تک سکولز بند رہیں گے۔

اساتذہ کی ہڑتال کے باعث ہزاروں بچے تعلیم حاصل کیے بغیر گھروں کو لوٹ گئے۔ والدین کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی ہڑتال سے بچوں کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔

رینالہ خورد: اساتذہ کے اسکولوں کے باہر احتجاجی کیمپ

رینالہ خورد میں تحصیل بھر کے سکول بند کردیے گئے۔ جس کے بعد بچے گھروں کو لوٹ گئے اور اساتذہ نے سکولوں کے باہر احتجاجی کیمپ لگا لٸے۔ اساتذہ اور ٹیچرز یونین کی جانب سے غیر معینہ مدت کے لیے سکول بند کردیے گئے ہیں۔

ملت سکول اندرون جی ٹی روڈ۔ہاٸیر سکینڈری سکول شیرگڑھ روڈ۔ماڈل سکول اندرون شہر،گورنمنٹ ہاٸی سکول فی میل ڈبی بازار۔ ہاٸیرسکنڈری سکول فی میل مسلم ٹاٶن۔ ہاٸی سکول انوار شہید کالونی فی میل ٹیچرز میں احتجاجی کیمپ جاری ہیں۔ 

اساتذہ نے سکولوں کے باہرمین گیٹ کو تالا لگا کر سیاہ پیٹاں باندھ کر احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حق پر ڈاکہ مارا جارہا ہے۔ رولز میں تبدیلی نامنظور ہے۔ پنشن کو ختم ناکیا جاٸے۔ ٹیچرز نے پنجاب حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ 

انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ہمارے جاٸز مطالبات پورے نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا۔ مطالبات تسلیم نا ہونے تک ہم اپنے حق کےلٸے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ 

نورپورتھل میں اساتذہ کا تعلیمی بائیکاٹ:

نورپورتھل میں بھی اساتذہ کا اپنے مطالبات منوانے کے لیےتحصیل بھر کے اسکولز میں تعلیمی بائیکاٹ جاری ہے۔ ٹیچرز یونین کے چیئرمین نے کہا کہ اساتذہ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے طور پر سکول بند کیے ہیں، گرفتار اساتذہ کی رہائی اور مطالبات پورے ہونے تک سکولز بند رہیں گے۔ 

دوسری جانب اساتذہ کی ہڑتال کے باعث ہزاروں بچے تعلیم حاصل کیے بغیر گھروں کو لوٹ گئے۔ والدین کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی ہڑتال سے بچوں کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔

چھانگا مانگا میں احتجاج، طلباء نے سڑک بلاک کردی:

چھانگامانگا میں گورنمنٹ اسکولز کی نجکاری کیخلاف گورنمنٹ سکول کے طلباء وطالبات نے چھانگامانگا روڈ بلاک کر دیا۔ چھانگامانگا، چونیاں و گردونواح میں سرکاری اساتذہ کا تعلیمی بائیکاٹ جاری ہے۔ گورنمنٹ اساتذہ کی جانب سے کلاس رومز کی تالہ بندی کردی گئی ہے۔ 

اساتذہ نے واضح کیا ہے کہ لیو انکیشمنٹ، پنشن رولز میں تبدیلی اور گورنمنٹ اسکولز کی نجکاری کے خلاف احتجاج کا سلسلہ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔ ہمارے مطالبات فوری مانے جائیں اور اگیگا کے قائدین سمیت دیگر گرفتار اساتذہ کو فوری رہا کیا جائے ورنہ پر امن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ 

جہانیاں میں اساتذہ سڑکوں پر نکل آئے:

جہانیاں میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کی اساتذہ سڑکوں پر نکل آئیں۔ سکول کلاسز کو تالے لگا کر تعلیمی بائیکاٹ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ خواتین اساتذہ کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔  

اساتذہ نے مؤقف اپنایا کہ اپنے حقوق کی جنگ لڑنے والے اساتذہ کو ایسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جیسے وہ دہشت گرد ہوں۔ حکومت غیرملکی ایجنڈے پر کام کررہی ہے جن کی اولیت تعلیمی نظام کو تباہ کرناہے۔ اپنے مطالبات کی منظوری ، گرفتار اساتذہ کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

اوکاڑہ میں اسکولوں کی نجکاری کیخلاف اساتذہ کی ہڑتال:

اوکاڑہ میں سکولوں کی نجکاری اور پنشن رولز میں تبدیلی کے خلاف اساتذہ کی ہڑتال جاری ہے۔ تمام سکولوں کی تالا بندی کر دی گئی ہے۔ اساتذہ نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اسکولوں کے باہر دھرنا دے دیا۔ 

انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاہور میں گرفتار کیے گئے اساتذہ کرام کو فوری رہائی کیا جائے۔ ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

میاں چنوں میں دوسرے روز اساتذہ کی ہڑتال جاری:

میاں چنوں میں گرفتار رہنماؤں کی رہائی ،پنشن رولز میں تبدیلی اور سکولز کو پرائیوٹائز کرنے کی پالیسی کے خلاف گورنمنٹ سکولز کےاساتذہ کی ہڑتال جاری ہے۔ مرد اساتذہ کے بعد خواتین ٹیچرز بھی احتجاج میں شامل ہو گئیں۔ گورنمنٹ گرلز سکول کو بند کر کے طالبات کو گھر بھیج دیا۔

اپنے مطالبات کے حق میں خواتین ٹیچرز نے شدید نعرہ بازی کی۔ احتجاجی خواتین ٹیچرز کا کہنا ہے کہ پنشن ہمارا حق ہے کوئی خیرات نہیں۔ ہمارے پیسوں کی بجائے اپنے پیسوں سے عمرے کریں۔ 

واربرٹن میں اساتذہ کا تدریسی نظام کا بائیکاٹ:

واربرٹن میں گورنمنٹ اسکولز کی بندش کا معاملہ،شہرو گردونواح میں سرکاری اساتذہ کا تعلیمی بائیکاٹ جاری ہے۔ گورنمنٹ اساتذہ کی جانب سے کلاس رومز کی تالہ بندی کرکے احتجاج کیا گیا۔ 

اساتذہ نے واضح کیا کہ لیو انکیشمنٹ، پینشن رولز میں تبدیلی اور گورنمنٹ اسکولز کی نجکاری کے خلاف احتجاج کا سلسلہ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہمارے مطالبات فوری مانے اور اگیگا کے قائدین سمیت دیگر گرفتار اساتذہ کو فوری رہا کیا جائے۔

ننکانہ صاحب میں بھی تعلیمی اداروں کی تالہ بندی:

ننکانہ صاحب میں بھی لاہور دھرنے میں اگیگا قاٸدین کی گرفتاری کے خلاف اساتذہ نے تعلیمی اداروں کی تالہ بندی کر دی۔ اساتذہ تنظیموں نے تعلیمی سرگرمیوں کا مکمل باٸیکاٹ کر دیا۔ سکول آنے والے تمام طلباء اور طالبات کو گھر واپس بھجوا دیا گیا۔ ضلع بھر سے اساتذہ احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لٸے ڈپٹی کمشنر آفس پہنچ گئے۔ 

ایپکا کی جانب سے بھی تمام دفاتر کی تالہ بندی اور مکمل ہڑتال کی گئی ہے۔ ایپکا عہدیداران کا کہنا ہے کہ اگیگا قاٸدین کی رہاٸی اور مطالبات کی منظوری تک مکمل ہڑتال ہوگی۔حق مانگنے پر گرفتاریاں نگران حکومت کا ظالمانہ اقدام ہے۔