ایک نیوز: ایلون مسک کاکہناہےکہ کمپنی کاسٹارشپ راکٹ 2027میں مریخ کی جانب آزمائشی پروازکیلئےتیارہوجائےگا۔
ٹیلی کانفرنس میں دوران گفتگوایلون مسک کاکہناتھاکہ سپیس ایکس کا نیا اور اب تک کا سب سے بڑا راکٹ2027 میں مریخ کی جانب بھیجا جا سکتا ہے، میرے خیال میں یہ ممکن ہے کہ آئندہ4 برسوں میں بغیر انسانوں کے ایک آزمائشی پرواز وہاں لینڈ کرے۔
ایلون مسک انسانوں کومریخ پربساناچاہتےہیں اوروہ برسوں سےاس بارےمیں بات کررہےہیں،اسی مقصد کیلئے سپیس ایکس کی جانب سے سٹار شپ راکٹ تیار کیا جا رہا ہے جو انسانوں کو مستقبل قریب میں چاند اور مریخ پر لے جائے گا۔
سٹار شپ ابھی سپیس ایکس کا سب سے بڑا راکٹ ہے مگر اب تک اس نے صرف ایک ٹیسٹ مکمل کیا ہے جس کے دوران وہ فضا میں پھٹ گیا تھا۔مگر ایلون مسک نے ٹیسٹ میں ناکامی کو بھی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔
سٹار شپ کو بار بار استعمال کرنا ممکن ہوگا اور یہ بنیادی طور پر2 حصوں پر مشتمل ہے۔ایک سپر ہیوی بوسٹر ہے، جو ایسا بڑا راکٹ ہے جس میں33 انجن موجود ہے جبکہ دوسرا سٹار شپ سپیس کرافٹ ہے جو بوسٹر کے اوپر موجود ہے جو اس سے الگ ہو جاتا ہے۔
ناسا کی جانب سے2025 میں آرٹیمس3 مشن کے تحت انسانوں کو چاند کی سطح پر اتارا جائے گا اور یہ کام سٹار شپ کی مدد سے ہوگا، ایلون مسک متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ سپیس ایکس کو قائم کرنے کا واحد مقصد سٹار شپ جیسی سواری تیار کرنا ہے جو انسانوں کو مریخ پر بسانے میں مدد فراہم کر سکے۔