ایک نیوز نیوز: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ زنجیریں توڑی جاتی ہیں، آزادی چھیننا پڑتی ہے۔ جیل تو چھوٹی چیز ہے میں جان بھی دے سکتا ہوں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے میدان میں طلبہ کو مخاطب کرکے کہا کہ آج آپ لوگوں نے میری بات بہت آرام سے بات سننی ہے۔ یوتھ پر تاریخ میں لازم ہوجاتا ہے کہ باہر نکلیں۔ ارسطو نے کہا کہ معاشرے میں ناانصافی ہو تو تمام لوگ اس کے خلاف ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ بزدل اور خود غرض لوگ ہی نہیں کھڑے ہوں گے۔ نا انصافی کے خلاف آواز بلند کرنا جہاد ہے۔ اگر کسی نے ملک میں ڈاکا مارنا ہے تو میں ان چوروں کے سامنے کھڑا ہوا ہوں۔ ہر روز میرے خلاف نیا مقدمہ درج ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے ضمانت کروانے کے لیے عدالت جاؤں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے کرکٹ سے سیاست تک چیلنج لیے۔ انسان کی پرواز میں سب سے بڑی رکاوٹ ایک ہے اور وہ ہے خوف۔ بزدل انسان کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔نواز شریف ہر مشکل وقت میں باہر چلا جاتا ہے۔ غلام جوتے پالش کرتے ہیں، لیڈر آزاد ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں طلبہ کو تیار کرنے آیا ہوں۔ ملک کی حقیقی آزادی کے لیے سب نے نکلنا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زنجیریں توڑی جاتی ہیں، آزادی چھیننا پڑتی ہے۔ امریکی سازش کے تحت ہم پر امریکی غلاموں کو ہم پر بٹھایا گیا، یہ جاکر امریکا میں بھیک مانگ رہا ہے۔ یہ ملک کو ذلیل کررہے ہیں، انہیں شرم نہیں ہے۔ ملک کا پیسہ چوری کر کےباہر محلات میں رہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جیل تو چھوٹی چیز ہے، میں جان کی بازی لگا سکتا ہوں۔ آپ سب نے تیاری کرنی ہے، یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔ ملک کی 60 فی صد کابینہ ضمانت پر ہے۔ دنیا بھر کے انقلابات میں طلبہ سامنے آئے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب زیادہ دیر نہیں ہے، میں کال دینے والا ہوں۔ چوروں کے ٹولے اور ان کے ہینڈلر کے سامنے قوم کھڑی ہوگی۔