ایک نیوز :چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کاکہنا ہے کہ عوام نے پانچ سال سلیکٹڈ راج بھگتا ہے اور اب ہم مزید کسی سلیکٹڈ کو برداشت نہیں کریں گے۔
سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو کا مٹھی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ انتخابات میں عوام کے پاس تین آپشنز ہوں گی، پہلا تحریک انتشار جس نے عسکری تنصیبات پر حملے کیے، اُسے عوام رد کریں گے۔دوسری طرف ہمارے دوست ہیں جو شاید سمجھ رہے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کی نقل کر کے الیکشن لڑ سکتے ہیں تو انہیں عوام 8 فروری کو جواب دیں گے اور پاکستان مہنگائی لیگ کو شکست دیں گے‘۔
بلاول بھٹو کامسلم لیگ ن کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہنا تھاکہ الیکشن کے نتائج پہلے سے کمرے میں بیٹھ کر تیار کرنے اور پی ٹی آئی کی طرح جیت کے خواب دیکھنے والی ’ پاکستان مہنگائی لیگ‘ کو عوام 8 فروری کو شکست کی صورت میں جواب دیں گے۔
سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ کچھ قوتیں آج بھی ملک میں تقسیم کی سیاست چاہتی ہیں تاکہ عوام آپس میں متحد نہ ہوسکیں، پاکستان پیپلزپارٹی تقسیم کی سیاست کرنے والی قوتوں کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے عوام کو متحدہ کرنے اور بلا رنگ و نسل خدمت کی سیاست کی ہے‘۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ انشا اللہ عام انتخابات میں عوامی حکومت بنے گی، ہم اشرافیہ کو نہیں بلکہ عوام کو ریلیف دینے کیلیے اقدامات کریں گے۔ حکومت میں آنے کے بعد بے نظیر انکم سپورٹ کی طرح ہاری کارڈ بھی بنائیں گے تاکہ کسانوں کو کھاد، بیچ کے حوالے سے مدد فراہم کرسکیں جبکہ بے روزگاری کے حوالے سے بھی ایک کارڈ بنائیں گے۔
بلاول بھٹونے خطاب کے دوران مودی کو شدید تنقید کانشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ بالخصوص مودی سرکار اور دنیا بھر میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں کو جواب دینے کے لیے تھرپار کے جیالے ہی کافی ہیں، ایسی طاقتوں کو پاکستان پیپلزپارٹی بہت اچھی طرح سے ہینڈل کرتی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ابھی انتخابی شیڈول کا اعلان نہیں ہوا مگر جس جوش و جذبے سے عوام نے آج کے جلسے میں شرکت کی اُس سے تھرپارکر کا فیصلہ ہوگیا ہے، 8 فروری کو انشاء اللہ تھرپار کر سے تیر، پیپلزپارٹی اور عوام کی جیت ہوگی۔قائد جمہوریت، بی بی شہید نے جو نعرہ ’مانگ رہا ہے ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان‘ یہ آج بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا ماضی میں تھا، پاکستان پیپلزپارٹی یہ نعرہ اُس وقت تک لگائے گی جب تک ملک سے غربت، بے روزگاری اور مہنگائی ختم نہیں ہوجائے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی کارکردگی تھرپارکر کے ترقیاتی کام ہیں، آئیں پوچھیں کہ یہاں پی پی کی حکومت کے بعد کتنا ترقیاتی کام ہوا، مواصلاتی نظام، ایئرپورٹ، صحت کے نظام سمیت ساری صورت بدل دی، یہاں تھرکول بلاک ٹو کا منصوبہ شروع ہونے سے معیشت بدلی جس سے 20 ہزار نوجوانوں کیلیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے۔
چیئرمین پی پی نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا کوئی سیاسی مخالف نہیں، کوئی جماعت بھی ایسی نہیں ہے جس کو مخالف مان سکوں، میری مخالف بے روزگاری، مہنگائی اور غربت ہے، ہم ملکر ان ساری چیزوں سے لڑیں گے اور عوام کو اُن کا حق دیں گے۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ کمروں میں بیٹھ کر ابھی سے الیکشن کے نتائج اور منصوبے بنانے والوں کو پیپلزپارٹی 8 فروری کو جواب دے گی، ہم کسی کی سپورٹ یا مدد سے الیکشن نہیں لڑیں گے بلکہ اپنی کارکردگی پر انتخابات لڑیں گے، اگر عوام نے اپنا فیصلہ ہمارے حق میں سنایا تو خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور اگر کسی اور کو منتخب کیا تو بھی نتائج کو قبول کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عوام ساتھ ہیں کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو، بی بی کی جماعت کو فتح ہوگی، جیسے صدر زرداری کی کوشش سے اُن کا وزیراعظم بن سکتا ہے تو اس بار جیالا وزیراعظم، وزیراعلیٰ بن سکتا ہے، ہم روایتی سیاست، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کرنے کا مشن مکمل کریں گے اور عوامی راج قائم کریں گے۔