عمران دور میں بی آئی ایس پی سےسرکاری ملازمین کو بھاری ادائیگیوں کاانکشاف

عمران دور میں بی آئی ایس پی سےسرکاری ملازمین کو بھاری ادائیگیوں کاانکشاف
کیپشن: عمران دور میں بی آئی ایس پی سےسرکاری ملازمین کو بھاری ادائیگیوں کاانکشاف

ایک نیوز: تحریک انصاف دور حکومت میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سرکاری اور پنشن یافتہ ملازمین اور ان کی بیویوں کو 3کروڑ 77لاکھ روپے سے زائد ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری ملازمین میں گریڈ 1سے لیکر گریڈ 20 تک کے حاضر سروس اور پنشن یافتہ ملازمین اور ان کی بیویوں کو نوازا گیا۔آڈیٹر جنرل آفس کی رپورٹ کے مطا بق مالی سال 2021/22کے دوران بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 2ہزار 427سرکاری اور پنشن یافتہ ملازمین اور ان کی بیویوں کو مجموعی طور پر3کروڑ 77 لاکھ 83ہزار رو پے تقسیم کئے گئے۔ان ملازمین میں گریڈ 1سے لیکر گریڈ 20 تک کے حاضر سروس،پنشن یافتہ اور ان کی بیویاں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گریڈ 1سے لیکر گریڈ 10تک 228 سرکا ری اور پنشن یافتہ ملازمین گریڈ 11 سے لیکر گریڈ 19تک 42سرکاری اور پنشن یافتہ ملازمین شامل ہیں،دستاویزات کے مطابق گریڈ 11سے لیکر گریڈ 20تک سرکاری اور پنشن یافتہ ملازمین کی 2103بیویوں نے بھی بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقومات حاصل کی۔

آڈٹ کے مطابق بی آئی ایس پی انتظامیہ کی جانب سے مالی سال 2021/22 کے دوران0 8لاکھ نئے مستحقین کی شمولیت کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے۔27 لاکھ 88ہزار مستحقین کی بیویوں کے شناختی کارڈ ہی ریکارڈ میں دستیاب نہیں ہے اور ان کو مجموعی طور پر 35ارب33کروڑ روپے سے زائد ادائیگیاں کی گئی ہیں۔

اس سلسلے میں بی آئی ایس پی انتظامیہ کا موقف ہے کہ یہ لسٹ نادرہ کی جانب سے فراہم کی گئی ہے تاہم بعد میں ا ن مستحقین کو بلاک کردیا گیا ہے جبکہ ان کی ریکوری کیلئے صوبائی حکومتوں،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کے چیف سیکٹریز کو خطوط ارسال کر دئیے گئے ہیں اسی طرح اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کو بھی ان ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین سے ریکوری کیلئے آگاہی دی گئی ہے اس کے ساتھ ساتھ اس ملازمین کے خلاف قواعد کے مطابق کاروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔