ایک نیوز نیوز: 18سال سے زائد عرصہ ائیرپورٹ کو گھر بنائے رکھنے والا ایرانی پناہ گزین مہران ناصری نے آخری سانسیں بھی ائیر پورٹ پر لیں ۔ زندگی پر بننےوالی فلم میں ٹام ہینکس نے مرکزی کردار ادا کیا۔
مہران کریمی ناصری ایرانی سیاسی پناہ گزین تھے جنہوں نے 1988 میں پیرس کے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے کے ایک چھوٹے سے علاقے کو اپنا مسکن بنا لیا تھا اور جہاں وہ 18 سال سے زائد عرصے تک مقیم رہے تاہم گذشتہ روز وہ ائیر پورٹ پر ہی انتقال کرگئے۔ ایئرپورٹ کے ذرائع نے ان کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
ناصری کی موت ہفتہ کی دوپہر سے کچھ دیر پہلے ٹرمینل 2F میں طبعی وجوہات کی بنا پر ہوئی۔ فلم دی ٹرمینل کی کمائی سے ملنے والی رقم کا ایک بڑا حصہ خرچ کرنے کے بعد وہ چند ہفتے قبل ہی ایئرپورٹ پر رہنے کے لئے واپس آئے تھے اور ان کے پاس سے کئی ہزار یورو برآمد ہوئے۔
مہران کریمی ناصری 1945 میں ایرانی صوبے خوزستان کی مسجد سلیمان میں پیدا ہوئے اور ایک طویل سفر کے بعد نومبر 1988 میں ڈیگال ائیر پورٹ پر پہنچے۔ درست دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے برطانیہ، ہالینڈ اور جرمنی جیسے ممالک سے نکالا جا چکاتھا ۔ شناختی کاغذات پیش نہ کرنے کی وجہ سے انہیں ائیر پورٹ چھوڑنے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہوں نے ہوائی اڈے پر مسافر ٹرمینل ایف ٹو کو اپنا گھر بنالیا تاہم11 سال بعد 1999 میں انہیں فرانس میں پناہ گزین کا درجہ اور رہائشی اجازت نامہ دیا گیا ۔
ناصری ایئر پورٹ کے ایک بنچ پر رہتا تھا، اس کے چاروں طرف اس کا جمع شدہ سامان ہوتا تھا ، اس نے اپنے دن اپنی نوٹ بک میں اپنی زندگی کے بارے میں لکھنے اور کتابیں اور اخبارات پڑھنے میں گزارے۔
ان کی کہانی فرانس اور دیگر ملکوں کی ٹی وی اور ریڈیو رپورٹس کا موضوع بنی اور 2004 میں ٹام ہینکس نے سٹیون سپیلبرگ کی فلم "دا ٹرمینل" میں ان سے متاثر ہوکر کیا جانے والا کردار ادا کیا۔ فلم ہٹ ہونے کے بعد ایک دن وہ بھی آیا کہ ناصری جو سر الفریڈ کے عرف سے بھی مشہورتھا دن میں چھ چھ انٹرویو دے رہا تھا۔
ألهمت قصته المخرج ستيفن سبيلربرغ لصناعة فيلم #TheTerminal وفاة الإيراني مهران كريمي ناصري صاحب أطول فترة لجوء سياسي في مطار.#إيران pic.twitter.com/mu5dXZa5T9
— العربية برامج (@AlArabiya_shows) November 13, 2022