ایک نیوز:وکلاپرپولیس کاتشددلاٹھی چارج،وکلاتنظیموں نےآج بھی عدالتوں کابائیکاٹ کیا۔
لاہور میں سول عدالتوں کی تقسیم اور وکلاء کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات کے معاملہ پر احتجاجی ریلی پر پولیس کے تشدد اور لاٹھی چارج کے 8 مئی سے عدالتی بائیکاٹ جاری ہے۔ آج ہائیکورٹ میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اضافی نفری تعینات رہی۔
پنجاب بار کونسل کی اپیل پر آج بھی وکلا نے صوبہ بھر میں عدالتی بائیکاٹ جاری رکھا۔ وکلا کی ہڑتال کی وجہ سے صوبہ بھر میں لاکھوں مقدمات کی سماعت معطل ہو کر رہ گئی۔وکلا کی ہڑتال کے باعث دور دراز سے آنے والے سائلین مایوس گھروں کو واپس لوٹ گئے۔ وکلا نے احتجاجی ہڑتال کے ساتھ احتجاجی اجلاس بھی منعقد کیے۔ ان اجلاسوں میں مقررین نے وکلا کے مطالبات کی فوری منظوری کا مطالبہ کیا۔ لاہور میں عدالتوں کے متنازعہ نوٹیفکیشن کے خلاف وکلا سراپا احتجاج بن چکے ہیں۔
پنجاب بار کونسل نے کہا کہ 13 مئی کو پنجاب بھر کی عدالتوں میں وکلا ہڑتال کریں جبکہ صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے کہا ہے کہ وکلا لاہور ہائی کورٹ میں بھی پیش نہ ہوں اور ہڑتال میں ساتھ دیں، وکلا ضلعی عدالتوں میں مکمل ہڑتال کریں ، وکلا کے مطالبات جائز ہیں۔ لاہور میں عدالتوں کے متنازعہ نوٹیفکیشن کو فی الفور واپس لیا جائے۔ سراپا احتجاج وکلا پر ہم بیہمانہ تشدد کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ وکلا برادری کے مطالبات کی منظوری تک ہم سراپا احتجاج رہیں گے۔
لاہور کے شہریوں کے تحفّظ کے لیے پنجاب پولیس کے اہلکار واٹرکینن سمیت لاہور ہائیکورٹ کے باہر تعینات رہے۔