ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ میں صنم جاوید، طیبہ راجہ سمیت پی ٹی آئی کی 17 خواتین کو کوٹ لکھپت میں نظر بند کرنے کے خلاف درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس صفدر سلیم شاہد نے درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار پی ٹی آئی کی 17 خواتین کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ سنا تے ہوئے نظربندی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی خواتین ورکرز کو فوری رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں صنم جاوید، طیبہ راجہ سمیت 17 خواتین کو کوٹ لکھپت میں نظر بند کرنے کےحکم کیخلاف درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ایڈووکیٹ سکندر ذوالقرنین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے گزشتہ روز تین خواتین کو رہا کر دیا گیا ہے،ان خواتین کے والد کا انتقال ہو گیا تھا۔ نظر بند خواتین میں تین وکلا اور باقی گھریلو خواتین ہیں۔
سکندر ذوالقرنین ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت کابینہ ہے جو نظر بندی کا حکم جاری کر سکتی ہے،ڈی سی کا یہ اختیار نہیں ہے۔ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ نوٹفکیشن کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر التواء ہے،ان کے پاس دوسرا فورم موجود ہے۔تین خواتین وکلاء کے معاملے کو بیٹھ کر دیکھ سکتے ہیں۔