ایک نیوز: سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے اثاتہ جات انکوائری کیس میں ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کر تے ہوئے 18 مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت کے جج سجاد احمد شیخ نے کسی کی سماعت کی۔ جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا پروگریس ہے ؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ عثمان بزدار تفتیش کیلیے نیب افسر پیش نہیں ہوئے ہیں۔ جس پر فاصل جج نے استفسار کیا کہ عثمان بزدار کہاں ہے؟
بیرسٹر مومن ملک عثمان بزدار کی جانب سے پیش ہوئے۔عثمان بزدار کے وکیل نے کہا کہ عثمان بزدار کی والدہ کو دل کی تکلیف ہے وہ والدہ کے ساتھ ہیں، راستے بھی بند تھے ایک روزہ حاضری معافی منظور کی جائے۔ جس پر عدالت نے عثمان بزدار کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ عثمان بزدار نے اثاتہ جات کی تفصیلات جمع نہیں کرائی ہیں۔جس پر وکیل نے اثاتہ جات کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے مہلت طلب کی ہے۔فاصل جج نے کہا کہ آپ کیس کو ہومیوپیتھک طریقے سے خلا رہے ہیں کبھی ملزم عدالت نہیں آتا کبھی نیب آفس نہیں جاتا ہے۔اگر عثمان بزدار شامل تفتیش نہیں ہوتا تو نتائج خراب ہو سکتے ہیں،آپ عدالت کے حکم کے باوجود میں سے انکوائری میں تعاون نہیں کر رہے۔عدالت نے عثمان بزدار کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دیتے ہوئے 18 مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع کا فیصلہ سنا دیا ہے۔