ایک نیوز: شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی گرفتاری میں ملوث سمیر وانکھیڑے سمیت چار افسران کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان پر چھاپا مار کر گرفتار کرنیوالے افسر سمیر وانکھیڑے سمیت چار دیگرافسروں کیخلاف کرپشن کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ کیس کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی، جانچ کے لیے دہلی سے ٹیم آئی بھی تھی۔ شروع میں ممبئی پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر پولیس سطح کے افسر معاملے کی جانچ کر رہے تھے لیکن اس معاملے میں سی بی آئی نے سمیر وانکھیڑے سمیت چار افسران کے خلاف کیس درج کر لیا ہے۔
سی بی آئی نے ملزمان کی گرفتار کے لئے ممبئی، دہلی، رانچی اور کانپور میں 29 ٹھکانوں پر چھاپہ مارے ہیں۔ سی بی آئی نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔
سمیر وانکھیڑے نے اکتوبر 2021 میں ممبئی میں کارڈیلیا کروز جہاز پر چھاپہ مارنے والی ٹیم کی قیادت کی تھی۔ اس دوران بالی ووڈ کے مشہور اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کی بھی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔
واضح رہے کہ این سی بی نے رشوت خوری کے معاملے میں وانکھیڑے اور کچھ دیگر افسران کی جانچ کے لیے سی بی آئی کو لکھا تھا جس کے بعد ہی سی بی آئی کے ذریعہ کارروائی ہوئی تھی۔
سمیر وانکھیڑے اور دیگر کے خلاف معاملہ این سی بی کی وجلنس رپورٹ کی فیکٹ فائنڈنگ کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ آر یان خان معاملے میں این سی بی کی ویجلنس ٹیم نے ایک تفصیلی جانچ رپورٹ سمیر وانکھیڑے و دیگر کے خلاف تیار کی تھی جسے پہلے این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل کو سونپا گیا تھا جس کے بعد یہ رپورٹ وزارت داخلہ کو بھیجی گئی تھی۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک نے الزام عائد کیا کہ سمیر وانکھیڈے 10 کروڑ کے کپڑے پہنتے ہیں۔ ان کی شرٹ 70 ہزار کی، پینٹ ایک لاکھ کی اور گھڑی 50 لاکھ روپے کی ہوتی ہے۔ وہ ہر روز نئے کپڑے پہنتے ہیں، ان کے جوتے ڈھائی لاکھ روپے کی قیمت کے ہوتے ہیں۔