ایک نیوز : ایک تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ چینی حکومت نے اس سال کے پہلے سہ ماہی کے دوران انسداد بدعنوانی مہم کے تحت ایک لاکھ 11 ہزار افراد کو سزائیں دی گئی ہیں۔ ان میں صوبائی اور ضلعی سطح کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چینی حکومت نے رواں برس کے پہلے سہ ماہی کے دوران انسداد بدعنوانی مہم کے تحت 1 لاکھ 11 ہزار افراد کو سزائیں دی گئیں۔ ان میں صوبائی سطح کے حکام کے علاوہ شعبہ جاتی سطح کے 633، ضلعی سطح کے 1000، جنرل کیڈر کے 15000افراد شامل ہیں۔
ان کے علاوہ دیہی علاقوں اور تجارت سے وابستہ 76000ایگزیکیوٹیو کو بھی بدعنوانی میں ملوث ہونے کے جرم میں سزائیں دی گئیں۔
واضح رہے کہ چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی نے 2012 میں 18ویں قومی کانگریس کے بعد سے شی جن پنگ انتظامیہ نے ملک میں بڑے پیمانے پر انسداد بدعنوانی مہم شروع کررکھی ہے۔اس مہم کے تحت اب تک جن 'بدعنوان' افسران کو سزائیں دی گئی ہیں ان میں ریاستی سطح کے افسران، ریاستی سطح کے نائب افسران، ملٹری کمیشن کے اراکین، وزارتی سطح کے افسران اور وزارتی سطح کے نائب افسران شامل ہیں۔تین ماہ میں دو لاکھ سے زائد شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔
آئی پی سی ایس سی کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی کمیشن برائے نظم و ضبط اور ریاستی سپروائزری کمیٹی کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹوں کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ ان دونوں اداروں نے اپنی انسداد بدعنوانی ماہانہ رپورٹ حال ہی میں وی چیٹ پر جاری کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں ڈسپلن پر نگاہ رکھنے اور نگرانی کرنے والی ایجنسیوں کو پہلے سہ ماہی کے دوران پورے ملک میں 7لاکھ 76ہزار درخواستیں اور رپورٹیں موصول ہوئی ہیں ان میں سے دو لاکھ 31 ہزار شکایتوں اور الزامات کے متعلق تھیں۔
شکایتوں کی بنیاد پرجن اہم اور سینئر عہدیداروں کے خلاف تفتیش کی گئی ان میں پارٹی کی قیادت گروپ کے ایک رکن ڈوزاو چائی اور چین میں اسپورٹس کی جنرل ایڈمنسٹریشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر لی زیاو پینگ کے علاوہ پارٹی کمیٹی کے سابق سکریٹری اور چائنا ایور برائٹ گروپ کمپنی کے چیئرمین شامل ہیں۔
گزشتہ ماہ مرکزی کیڈر کے تین افسران کو برطرف کردیا گیا تھا جب کہ120سے زائد چینی کمیونسٹ پارٹی اراکین اور شعبہ جاتی کیڈرپر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔