ایک نیوز: پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف پکڑ دھکڑ اور مختلف مقدمات درج کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
رپوررٹ کے مطابق راولپنڈی میں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان و قیادت کے خلاف مجموعی طور پر 17 مقدمات درج کر لئے ہیں،پر تشدد مظاہروں میں ملوث 250 کے قریب کارکن گرفتار کئے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کارکنان میں سے 80 کارکنان کے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔عدالت نے گرفتار تمام کارکنان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا ہے،جی ایچ کیو گیٹ توڑنے اور توڑ پھوڑ کے خلاف تھانہ آر اے بازار میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جی ایچ کیو حملے کے مقدمے میں سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت سمیت 15 افراد کو نامزد کیا گیا ہے،مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان، شیخ راشد شفیق، راشد حفیظ، واثق قیوم کو بھی مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔مقدمات میں نامزد کارکنان و قیادت کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔پولیس نے گزشتہ رات سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے گھر پر چھاپہ مارا تھا لیکن گھر پر موجود نہ ہونے کے باعث انکی گرفتاری نہ ہوسکی۔
حسن ابدال میں بھی پی ٹی آئی کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ حسن ابدال پولیس نے پی ٹی آئی کے مزید تین کارکنان گرفتار کر لیے ہیں، پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان میں راجہ قیصر،مبین خان اور سکندر عباس شامل ہیں۔راجہ قیصر کو مسجد میں نماز ادائیگی کے دوران محلہ ارشاد نگر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنان پر 22 مقدمات درج کر لئے ہیں،مقدمات کراچی کمپنی،رمنا،ترنول،آبپارہ،مارگلہ،شالیمار،کھنہ اور کورال میں درج کئے گئے ہیں۔درج مقدمات میں جلاو گھیراؤ،پتھراو سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مقدمات میں کارکنان کو 3 سے 7 سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔اسلام آباد پولیس نے تمام واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اکٹھی کر لی ہیں،فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی جا رہی ہے،فوٹیجز کے ذریعے نادرا سے بھی مدد لی جائے گی۔اسلام آباد پولیس نے اب تک 250 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے،گرفتار کارکنان میں سے بیشتر کو جوڈیشل کر دیا گیا ہے۔دیگر کارکنان سے مختلف تھانوں میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔