ایک نیوز: امریکا اور چین کے درمیان غبارے کے بحران کے بعد سے ابتک پہلی بار اعلی سطحی مذاکرات سر انجام پائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے آسٹروی دارالحکومت ویانا میں چین کے سینئر ترین سفارت کار چینی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی خارجہ تعلقات کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی سے سے ملاقات کی۔وائٹ ہاؤس اور چین کے تحریری بیانات میں بتایا گیا کہ یہ ملاقات 10-11 مئی کو سر انجام پائی۔
یہ ملاقات واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان چینی غبارے کے امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے سے پیدا ہونے والے بحران اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے مجوزہ دورہ چین کی منسوخی کے بعد اعلی سطحی رابطہ تھا۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے امریکا اور چین کے دوطرفہ تعلقات کے اہم امور کے ساتھ ساتھ عالمی اور علاقائی سلامتی کے مسائل، روس یوکرین جنگ آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے درمیان تعلقات اور دیگر امور پر "صاف، ٹھوس اور تعمیری" بات چیت کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فریقین نے نومبر میں انڈونیشیا میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران طے پانے والے مفاہمت کے مطابق اسٹریٹجک کمیونیکیشن چینلز کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
چین کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ طرفین نے چین، امریکا تعلقات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے منفی پیشرفت کا سد باب کرنے کے زیر مقصد تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔ دونوں عہدیداروں نے ایشیا پیسیفک خطے کی صورتحال، یوکرین کے بحران اور مشترکہ دلچسپی کے حامل دیگر بین الاقوامی اور علاقائی مسائل کا جائزہ لیا اور وانگ نے تائیوان کے حوالے سے چین کے موقف کا اعادہ بھی کیا۔
اعلامیہ میں بتایایا گیا ہے کہ فریقین نے دونوں ممالک کے اعلی سطحی سفارتکارو اور سیکیورٹی عہدیداروں کے درمیان اس اسٹریٹیجک رابطہ چینل سے استفادہ کرنے کے عمل کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔