موٹرسائیکل  کی فروخت میں غیر معمولی کمی

موٹرسائیکل  کی فروخت میں غیر معمولی کمی
کیپشن: موٹرسائیکل  کی فروخت میں غیر معمولی کمی

ایک نیوز : ڈالر کی قدر میں بے انتہا اضافے کے باعث عوامی سواری موٹر سائیکل کی فروخت میں غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی، خام مال کی امپورٹ پر پابندی اور بینکوں کے مہنگے قرضے آٹو انڈسٹری کو لے ڈوبے۔ آٹو انڈسٹری نے اعداد و شمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق  فروری میں 22 کروڑ کی آبادی کے ملک میں صرف تین ہزار چھ سو بیالیس کاریں فروخت ہو سکیں۔
رواں مالی سال کے آٹھ ماہ میں کاروں کی فروخت کا حجم 78 ہزار 575 یونٹس رہا جو ایک سال پہلے ایک لاکھ 49 ہزار 813 یونٹس تھا۔ آٹھ سو سی سی کی 20 ہزار اور ایک ہزار سی سی کی 10 ہزار کاریں فروخت ہوئیں۔
آٹھ ماہ میں عوامی سواری موٹر سائیکل کی فروخت چار لاکھ یونٹس کم ہو کر 8 لاکھ 38 ہزار 880 یونٹس رہی۔ جولائی سے فروری کے دوران ڈھائی ہزار ٹرک، تین ہزار بسیں اور 18 ہزار ٹریکٹرز فروخت ہوئے،، آٹو انڈسٹری کی بیشتر کمپنیاں خام مال کی امپورٹ پر پابندی کے باعث بند ہیں۔
دوسری جانب آج خام تیل درآمد کرنے کے لئے بینکوں میں آئل کمپنیز نے ایل سیز کھولیں جس کے باعث روپیہ دباؤ کا شکار رہا۔ کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک میں ڈالر 84 پیسے مہنگا ہو کر 280 روپے 77 پیسے پر بند ہوا۔
ادھر سونے کی قیمت 500 روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 99 ہزار 200 روپے ہو گئی۔ دوسری طرف اسٹاک مارکیٹ میں بڑی ہلچل رہی۔ انویسٹرز نے پیسہ لگانے میں بخل سے کام نہیں لیا۔