ایک نیوز : ظاہر جعفر کی سزا کے خلاف اپیل مسترد،اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم کیس کے ملزمان کی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہرجعفر کی ٹرائل کورٹ کی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا ہے۔
ڈویژنل بینچ نے 21 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے فیصلہ سنا دیا ۔
چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل بینچ نے 21 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔
مرکزی مجرم ظاہر جعفر اور شریک مجرمان نے ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزاؤں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
فیصلے کے تحت شریک مجرمان محمد افتخار اور جان محمد کی سزا کے خلاف اپیلیں بھی خارج۔ ان دونوں ملزمان کو ٹرائل کورٹ نے دس، دس سال قید کی سزا سنائی تھی
جبکہ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی ریپ کے جرم میں 25 سال قید کی سزا بھی سزائے موت میں تبدیل کردی گئی ہے۔
نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے جو فیصلہ سننے کے لئے عدالت میں موجود تھے کہا ہے کہ قانون کی فتح ہوئی ہے ہم فیصلے سے مطمئن ہیں ۔