ایک نیوز: عدالت سے ایک اور بڑی خبر آگئی۔ پی ٹی آئی نے سی سی پی او لاہور پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
لاہور ہاٸی کورٹ میں عمران خان کو ویڈیو لنک سے ییشی اور سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس عابد عزیز شیخ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کو مکمل سیکیورٹی دی ہوٸی ہے۔ اس پر عمران خان کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ کتنی سیکیورٹی دی گٸی۔ عمران خان عدالتوں میں پیش ہوٸے تو کتنی تکلیف ہوٸی۔ ہر کیمرے نے دکھایا کہ کتنی سیکیورٹی دی گٸی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے سیکیورٹی دینی ہے مگر آپ نے بھی اپنے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اظہر صدیق نے کہا کہ جب عمران خان نے آنا تھا تو چوبیس گھنٹے میں بھی سیکیورٹی کا انتظام نہیں ہو سکا۔ وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ دو طرح کی سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔ ایک ان کی رہاٸش گاہ کی ہے اور دوسری جب یہ موومنٹ کرتے ہیں۔ عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے پنجاب حکومت اور پولیس نے رپورٹ پیش کر دی۔ عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے میٹنگ ہوٸی جس میں ریویو کیا گیا۔ 123 پولیس اہلکار عمران خان کی سیکیورٹی پر معمور ہیں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میں اس رپورٹ پر عمران خان سے ہدایات لے لیتا ہوں۔ آج ریلی ہے اور عمران خان کی موومنٹ ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت کا کام ہے سیکیورٹی دینا اور وہ دے گی۔ وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ عمران خان کی سیکیورٹی کے لیے سی سی پی او کو فوکل پرسن بنا دیتے۔ عمران خان کے وکیل نے سی سی پی او لاہور پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان سے ہدایات لینے کی مہلت طلب کرلی۔ عدالت نے سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی۔