ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےکارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کی غم زدہ ماں نے بیٹے کی حفاظت میں ناکامی کا ذمہ دار تحریک انصاف کو قرار دے دیا۔
نجی چینل کے ایک انٹرویو میں ظلِ شاہ کی والدہ نے کہا کہ ان کے بیٹے کو سازش سے قتل کیا گیا ، یہ تحریک انصاف والوں نے کیا ہے ، جب سے عمران خان کو گولی لگی ، ظلِ شاہ ہر وقت زمان پارک میں بیٹھا رہتا تھا ، کہتا تھا عمران خان میرے ووٹ سے وزیراعظم بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ظلِ شاہ عمران خان کی حفاظت کر رہا تھا مگر میرے بیٹے کی حفاظت نہیں کی گئی ، یاسمین راشد ہمیں فون کرنے کے بجائے ظلِ شاہ کو اسپتال کیوں نہیں لے گئیں ، عمران خان سے کہتی ہوں کہ تمہاری بڑی مہربانی ، مجھے میرا بیٹا واپس دے دو۔
دوسری جانب ظلِ شاہ کے والد نے پولیس کی تحقیقات پر اعتماد کا اظہارکیا، بیٹے کی موت کے خلاف مقدمے کی درخواست میں نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی اور آئی جی کے خلاف الزامات سے دست بردار ہوگئے۔
واضح رہے کہ لاہور میں پولیس نے علی بلال عرف ظلِ شاہ کی موت کو ٹریفک حادثہ قرار دے کر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا،مقدمے میں ٹریفک حادثہ، قتل بالسبب اور ثبوت و حقائق کو چھپانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق دوسرامقدمہ تھانہ سرور روڈمیں درج کیاگیا، پہلےکیس کےتفتیشی افسر مدعی بنے،پولیس نے علی بلال کو اسپتال منتقل کرنے والے ملزمان کے بیان پر مقدمہ درج کیا۔
گزشتہ دنوں علی بلال کی موت واقع ہوئی تھی، پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ کیا ہے کہ علی بلال پولیس تشدد سے جاں بحق ہوا۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں علی بلال کی موت کی وجہ تشدد سامنے آئی ہے جبکہ پولیس نے اسپتال چھوڑ جانے والے افراد کی تصاویر بھی جاری کی تھیں۔
بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کو اسپتال چھوڑ کر جانے والے دونوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔