ایک نیوز:پنجاب حکومت کیجانب سے سال 2024-2025 کا بجٹ پیش کر دیا گیا، پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 37 منٹ کی تاخیر کے ساتھ شروع ہوا، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کی.
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پنجاب 2024/25 کا بجٹ پیش کر دیا، اپوزیشن ارکان اسمبلی نے ایون میں بھرپور ہنگامہ آرائی کی،سپیکر چیمبر کے سامنے اپوزیشن ارکان اسمبلی کی جانب سے مسلسل نعرے بازی جاری رہی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ایوان میں موجود تھیں ،پنجاب کے بجٹ کا کل حجم 5446 ارب روپے ہے کل آمدن کا تخمینہ 4343 ارب روپے لگایا گیا ہے، پنجاب میں 54 فیصد اضافے کے ساتھ 960 ارب 30 کروڑ لگایا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے بنچ خالی رہے، ن لیگ کی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کا بھی کوئی رکن ایوان میں نہیں پہنچا ۔
وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب کی ترقی کا آغاز ہوچکا ہے،مختصر وقت میں روز مرہ اشیا کی قیمتیں کم کر کے پنجاب حکومت نے ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بھی انقلابی اقدامات ہو رہے ہیں، سپتالوں میں ادویات کی مفت فراہمی بھی شروع کر دی گئی ہے، پنجاب حکومت کی پہلے 100دن کی کارکردگی بے مثال ہے، آج پنجاب میں تاریخ ساز پہلا سالانہ ٹیکس فری بجٹ پیش کیا جارہا ہے، حکومتی اقدامات کے باعث سٹاک ایکسچینج تاریخی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے تقریر میں مزید کہا کہ غریب عوام پر بوجھ ڈالے بغیر صوبائی محصولات میں اضافہ کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مہنگائی پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی ہے، پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ روشن مستقبل کی نوید ہے، عوام کو ستانے والوں کا گھیرا مزید تنگ کیا جا رہا ہے، بجٹ میں معاشرے کے ہر فرد اور طبقے کی ضروریات کا خیال رکھا گیا ہے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ 9 ارب 50 کروڑ کی لاگت سے چیف منسٹر روشن گھرانا سکیم لائی جا رہی ہے، 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کو فری سولر سسٹم لگا کر دیں گے، ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کسان دوست پیکیج متعارف کرا رہے ہیں، کسانوں کو 75 ارب کے قرضے بلاسود فراہم کئے جا رہے ہیں۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 7 ہزار ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم پر لایا جا رہا ہے، 296ارب روپے کی لاگت سے 2 ہزار380 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و بحالی کی جائے گی،2 ارب 50 کروڑ کی لاگت انڈر گریجوایٹ سکالر شپ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، کھیلوں کی موجودہ سہولیات کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے 6 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔
پنجاب کے بجٹ میں 3 ماہ کی قلیل مدت میں نوازشریف آئی ٹی سٹی کی بنیاد لاہور میں رکھ دی گئی ہے، لاہور کے کئی مقامات پر فری وائی فائی سہولت کا اجرا کر دیا گیا ہے، 10ارب روپے کی لاگت سے لیپ ٹاپ سکیم دوبارہ شروع کی جا رہی ہے، 2ارب روپے کی لاگت سے معذور افراد کیلئے ہمت کارڈ متعارف کرایا جا رہا ہے،45 کروڑ روپے کی لاگت ایئر ایمبولینس کا آغاز کیا جا رہا ہے، 2 سو کلینک آن وہیل کا صوبہ بھر میں آغاز کر دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ اقلیتوں کی فلاح کیلئے مینارٹی فنڈ کا اجرا کیا جا رہا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 10ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، سموگ ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے، جنگلات کی ترقی کیلئے 8 ارب روپے کی لاگت سے سی ایم پنجاب پلانٹ فار پاکستان منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔
پنجاب کے بجٹ میں دس ارب روپے کی لاگت سے وزیر اعلیٰ لیپ ٹاپ سکیم دوبارہ متعارف کروا رہے ہیں، اس سکیم کے تحت نوجوانوں کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ تعلیمی اور فنی میدان میں آگے بڑھ سکیں۔
وزیر خزانہ نے لاہور میں نواز شریف آئی ٹی منصوبے کی بنیاد رکھنے کا اعلان کیا ہےاور بتایا کہ 100 یونٹ تک بجلی کے صارفین کو مفت سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔ 9 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے چیف منسٹر روشن گھرانہ پروگرام کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے، جس کے تحت گھروں کو سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے۔
پنجاب حکومت صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے "کلینکس آن وہیلز" منصوبے کے تحت موبائل کلینکس کے ذریعے عوام کو صحت کی خدمات فراہم کر رہی ہے، وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ 45 کروڑ روپے کی لاگت سے ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے، جو کہ پنجاب میں پہلی بار متعارف کرائی جا رہی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بتایا کہ پنجاب کے پیش کیے جانے والے بجٹ میں صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 20 سے25 فیصد جبکہ پنشن میں 15فیصد اضافےکی منظوری دی ہے،پنجاب حکومت نے پنشن کی مد میں 451 ارب روپے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 603ارب10کروڑمختص کیے گئے ہیں۔
پنجاب انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے 4 لاکھ 58 ہزار طلبہ اعلیٰ تعلیم سے فیض یاب ہو چکے ہیں۔ یہ فنڈ طلبہ کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیمی ضروریات پوری کر سکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
ان منصوبوں کا مقصد صوبے میں تعلیم اور سفری سہولیات کو بہتر بنانا ہے تاکہ عوام کو معیاری زندگی فراہم کی جا سکے۔ پنجاب حکومت کے یہ اقدامات نہ صرف عوام کی زندگیوں میں بہتری لائیں گے بلکہ صوبے کی مجموعی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے انتھک محنت جاری رکھے گی، اور عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پنجاب کے عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے پرعزم ہے اور تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نےاجلاس 20جون صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔