ایک نیوز: بحیرہ عرب میں طوفان کی شدت، حکومت سندھ کی جانب سے نشیبی اور ساحلی علاقوں سے ہزاروں لوگوں کے انخلا کا دعوی صرف میڈیا تک ہی محدود رہا۔ سمندر میں مسلسل طغیانی بھی جاری ہے لیکن کراچی کے نشیبی علاقوں میں ماہی گیر بستیوں کے رہائشیوں کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ طوفان کے اثرات سے تیز ہوا کے ساتھ موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ٹھٹھہ، سجاول، بدین، کیٹی بندر سمیت دیگر نشیبی اور متوقع طور پر زیر آب آنے والے علاقوں سے ہزاروں افراد کی محفوظ مقام پر منتقلی کا دعوی بھی کیا گیا لیکن کراچی کے نشیبی علاقوں میں صرف آگاہی ہی فراہم کی گئی،عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
ابراہیم حیدری کی ماہی گیر آبادی، لٹھ بستی، چشمہ گوٹھ، ریڑھی گوٹھ اور ملحقہ علاقوں کے باسی کہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے محفوظ مقام پر منتقلی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔ ممکنہ طوفان اور اسکے اثرات سے نمٹنے کے لئے فوری اور سنجیدہ اقدامات نہ کیے گئے تو بڑے جانی نقصان کا خدشہ ہے۔