ایک نیوز: لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے پی ٹی آئی صدر پرویز الہیٰ کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پرویز الہی کیخلاف پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں میں بد عنوانی کے کیس کی سماعت اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا اعوان نے کی۔ پی ٹی آئی صدر کی وکیل عاصم چیمہ نے عدالت سے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے وکیل کی استدعا پر سماعت بدھ تک ملتوی کر دی ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ دونوں فریقین میرے لیے قابل احترام ہیں،میں کیس کا فیصلہ میریٹ پر ہی کرونگا۔
عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کے آڈر کی کاپی آنے تک پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئےسماعت ملتوی کر دی ہے۔رانا انتظار حسین کا کہنا تھا کہ میں کونسا کسی جج کے چیمبر کے سامنے ان پر پریشر ڈالتا ہوں۔مجھے تو اس دن سے بہت دکھ ہے کہ انھوں نے پریس کانفرنس کی
پرویز الہی کےوکیل اور لاہور ہائیکورٹ بارکے صدر اشتیاق اے خان کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ نے سیشن عدالت کا فیصلہ معطل کردیا ہےماب پرویز الہی کو جسمانی ریمانڈ کےلئے جوڈیشل مجسٹریٹ کےسامنے پیش نہیں کیاجاسکتا
پراسکیوشن نے مؤقف اپنایا تھاکہ پرویز الہٰی کے جوڈیشل ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم ہونے سے درخواست ضمانت غیر مؤثر ہو چکی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ کے جسمانی ریمانڈ پر جانے کی وجہ سے ضمانت نہیں ہو سکتی۔
پراسیکیوشن کا مزید کہنا تھا کہ پرویز الہٰی اور دیگر نے ناکام امید واروں کو جعل سازی سے ملازمت دی تھی۔ 12 فیل امیدواروں کو گریڈ 17 میں بھی ملازمت دی گئی جبکہ اس سے قبل پرویز الہٰی کے وکیل رانا انتظار نے درخواست ضمانت پر دلائل مکمل کر لیے تھے۔
قبل ازیں اینٹی کرپشن حکام پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ چوہدری پرویز الٰہی کو ضلع کچہری لایا گیا ہے۔ پرویز الہی کی عدالت پیشی کے وقت سخت اقدامات کیے گئے ہیں، پرویز الہی کا بکتر بند گاڑی میں ضلع کچہری لایا گیا ہے۔