پوسٹ بجٹ سیمنار سے خطاب کے دوران مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ وزیر اعظم کو کہا کہ ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، پیٹرول کی قیمت بڑھانے پر وزیر اعظم اس بات پر سخت ناخوش ہیں، میری طرف سے سمری جاتی ہے اور وزرا مجھے کوستے ہیں، اگر ہم نے سخت فیصلے نہیں کئے تو تباہی ہوگی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز جون میں لگیں گے تو ایسا بل آئے گا اللہ معاف کرے، اگر ہم نے قیمتیں نہ بڑھائیں تو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) ہم سے معاہدہ نہیں کرے گا۔
مفتاح اسماعیل نے گیس کی قیمتیں بڑھانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ گیس کے محکمے میں بھی خسارے کا سامنا ہے، گیس کا سرکلر ڈیٹ 1500 ارب روپے کا ہوگیا ہےگیس میں ابھی تھوڑی سی گنجائش ہےچار ہزار کی گیس لے کر 500 روپے کی تو نہیں دے سکتے،ستر فیصد گھریلو صارفین کو 500 کے قریب بل آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول پر 19 روپے اور ڈیزل پر 53 روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، سری لنکا میں بہت سبسڈیز دی گئیں اور وہ دیوالیہ ہوگیا، آج وہ مہنگا پٹرول اور ڈیزل خرید رہے ہیں اور دوائی وہاں نہیں مل رہی۔