ایمنسٹی کے مطابق روس نے خارکیف میں جنگ کے دوران نہ صرف ممنوعہ کلسٹربموں کا استعمال کیا بلکہ دیگربھی ہر قسم کے غیرقانونی ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
روس یوکرین جنگ کے حوالے سے سی این این کی تازہ ترین رپورٹس کے مطابق روسی افواج سیوروڈوناٹسک شہرپر لگ بھگ مکمل طورپر قبضہ کرچکی ہے جو کہ یوکرین کے مشرقی ڈونباس خطے پر قبضے کے لیے بہت ضروری ہے۔تاہم یوکرین کی طرف سے مزاحمت ابھی مکمل طورپر ختم نہیں ہوئی۔اس کے علاوہ روسی فوج جڑواں شہروں سیوروڈوناٹسک اور لیسچانکس کو ملانے والے تین پلوں میں سے دو پلوں کو بھی تباہ کرچکی ہے۔
دوسری جانب ایک بحری جہاز یوکرین کی اٹھارہ ہزار ٹن مکئی کو لے کر شمال مغربی سپین کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوا ہے۔اس چیز سے پتہ چلتاہے کہ روس یوکرین کی بحراسود میں سمندری راستے کی مکمل ناکہ بندی نہیں کرسکا ہے۔