خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے سالانہ صوبائی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا دہشتگردی کا شکار صوبہ تھا لیکن اب سرمایہ کاری کا مرکز بن چکا ہے، یہ وہ ترقی کا سفر ہے جو خیبرپختونخوا نے پی ٹی آئی حکومت میں کیا ہے۔
بجٹ کا کل حجم:-
تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لیے صوبے کا بجٹ 1 ہزار 332 ارب روپے رکھا گیا ہے، بندوبستی اضلاع کے اخراجات کا تخمینہ 1109 ارب روپے لگایا ہے جبکہ ضم اضلاع کے اخراجات 223 ارب ہوں گے۔
ٹیکس محصولات:-
تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ وفاق کی ٹیکس محصولات کا تخمینہ 570 ارب 90 کروڑ لگایا گیا ہے جبکہ وفاق سے آئل اور گیس رائلٹی کی مد میں 31 ارب روپے ملیں گے، بجلی کے خالص منافع اور بقایاجات کی مد میں 61 ارب 90 کروڑ ملنے کی توقع ہے جبکہ قبائلی اضلاع کے لیے 208 ارب روپے کی گرانٹس ملنے کی توقع ہے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ:-
صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں 68 ارب 60 کروڑ روپے ملیں گے جبکہ صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 85 ارب روپے وصول ہوں گے، اس کے علاوہ 93 ارب روپے کی غیر ملکی امداد بھی بجٹ میں شامل ہے، دیگر محاصل کا تخمینہ 212 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ:-
تیمور سلیم جھگڑا نےکہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافہ کر رہے ہیں، بجٹ میں تنخواہوں کے لیے 447 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لیے 107 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔پنشن پروگرام ختم نہیں کر رہے بلکہ پنشن فنڈ قائم کر رہے ہیں، فی الحال پنشن فنڈ میں نئے ملازمین کو ڈال رہے ہیں۔سرکاری ملازمین کے لیے 15 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس بجٹ میں شامل ہے اور ایڈہاک ریلیف الاونس ڈی آر اے کے علاوہ ہے۔
پولیس شہداء کیلئے بہترین پیکج:-
تیمور سلیم جھگڑا نے مزید بتایا کہ پولیس شہداء پیکج کو بڑھا دیا گیا ہے، گریڈ 6 سے 16 تک پولیس کے شہدا پیکج کو بڑھا دیا گیا ہے جبکہ گریڈ 7 سے 16 تک کے پولیس اہلکاروں کے رسک الاؤنس میں ڈی آر اے کے برابر اضافہ کیا گیا ہے۔
اپوزیشن پر تنقید:-
تیمورسلیم جھگڑا نے اپوزیشن کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کا بم پچھلے دو ماہ میں آیا، حکومت چلا نہیں سکتے تھے تو لی کیوں،ہم نے بد ترین معاشی بحران میں ترقی کر کے دکھائی۔
صحت کارڈ کیلئے 25 ارب مختص
صوبائی وزیر تیمورسلیم جھگڑانے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں صحت کے بجٹ میں 55 ارب کا اضافہ کیا گیا ہےاورصحت کارڈ پلس میں سرکاری ملازمین کے لیے بھی او پی ڈی کی سہولت ہو گی۔