پاکستانی شہری صدیق اپنے بھائی اور بھارتی شہری سکا خان کے ہمراہ سدھو موسے والا کے گاؤں پہنچے اور پاکستان میں بھی مقبول سدھو موسے والا کےبہیمانہ قتل پر ان کے والد سے اظہار تعزیت کیا
یادرہے ا س وقت پاکستانی شہری صدیق اپنے بھائی سکا خان کو واپس چھوڑنے بھارت گئے تھے جہاں وہ ان کے گاؤں پھول والا ضلع بٹھنڈہ میں ان کے ہاں ٹہرے ہوئے ہیں۔
اس موقع پر محمد صدیق نے سدھوموسے والا کے والد کو بتایا کہ ان کے بیٹے کو چاہنے والوں کی پاکستان میں بھی کمی نہیں اور خصوصا وہ پنجاب کے نوجوانوں میں انتہائی مقبول ہیں
دونوں بھائیوں کی چند ماہ پہلے کرتارپور صاحب میں 74 سال بعد اپنے چھوٹے بھائی سکاخان سے ملاقات ہوئی تھی۔ جس کے بعد سکاخان پاکستان آئے اور کئی ہفتے اپنے بڑے بھائی اور خاندان کے ساتھ گزارنے کے بعد واپس انڈیا گئے تھے۔
74 سال بعد ملنے والے بھائیوں کے بارے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ ’لگتا نہیں کہ اب اگر یہ بھائی بچھڑے تو یہ مطمئن اور خوش زندگی گزار پائیں گے۔