ایک نیوز:راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نےکمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کسی جوڑ توڑ کا حصہ نہیں بنیں گے ،اب حکومت میں آنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ،ملک بچانا ہے تو صاف شفاف انتخابات کرانے ہوں گے ۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکرات کے لیے 3شرائط رکھ دیں ،ہم پر جھوٹے کیسز ختم کئے جائیں اور گرفتار خواتین کو فوری رہا کیا جائے ،ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا جائے،حکومت خود ہی گر جائیگی ،انتخابات میں ہمیں ایک حلقے میں 4 نشانات دیئے گئے تھے،بنگلا دیش میں بھی ایک سیاسی جماعت کو الیکشن جتوایا گیا تھا ۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسلام آباد کے 3حلقوں کے کھلنے کا سب کو خوف ہے، کمشنر راولپنڈی نے انتخابات پر سچ بولا ، سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، احتجاج کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے، چیف الیکشن کمشنر کو فوری عہدے سے استعفا دینا چاہئے ،چیف الیکشن کمشنر کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی ہونی چاہئے۔
بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ہماری 8 فروری کی پٹیشن زیر التواء ہے اس کو نہیں سنا جارہا ،ذوالفقار علی بھٹو اور فیض آباد دھرنا کیس سنا گیا لیکن ہماری درخواست کو نہیں سنا گیا، اسمبلی سے قانون پاس کروا کے 1100 ارب کے کیس معاف کروائے گئے،کسی جماعت کو نہیں پوچھا گیا ہمارے اوپر دباو ڈالا گیا اور ہمارے لوگوں سے پارٹی چھڑوائی گئی، سپریم کورٹ کے ججز رول آف لاء کے لیے کھڑے ہو گئے، فیصلے سے قوم کی امیدیں بحال ہوئی ، رانا ثناء اللہ نے بیان دیا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنا میرا کام ہے، وہ کون ہوتا ہے مجھے جیل میں بند کرنے والا اس نے یہ بیان کس قانون کے تحت دیا۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جو بجٹ پاس کیا اس نے ملک کا جنازہ نکال دیا، آئندہ بجٹ میں ٹیکسسز کی بھرمار ہو گی ،بھوک ہڑتال کے معاملے پر انٹرنیشنل فارم پر جاوں گا ،میرے سیل میں ایک بلی آتی ہے ،مجھے لگتا ہے اب اس بلی کا بھی تبادلہ کر دیا جائے گا۔