مونس الہی سمیت نو ملزمان کا نامکمل چالان عدالت میں پیش 

مونس الہی سمیت نو ملزمان کا نامکمل چالان عدالت میں پیش 
کیپشن: Incomplete challan of nine accused including Munis Elahi presented in court

ایک نیوز: مونس الہیٰ کیخلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، یف آئی اے نے مونس الہی سمیت نو ملزمان کا نامکمل چالان عدالت پیش کردیا ۔
چالان میں چوہدری مونس الہی سمیت چھ ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے،دیگر اشتہاری ملزمان میں فریاست علی ،امتیاز علی ،عامر سہیل ،واجد احمد عامر فیاض شامل ہیں،ملزمہ زارا الہی ،احمد فرہان اور ضیغم عباس کو ضمانت پر ہونے پر کالم نمبر چار میں لکھا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے عدالت سے مونس الہی سمیت نو ملزمان کی جائیدادیں منجمد کرنے کی استدعا کردی ہے، عدالت نے مونس الہی اور ضیغم عباس کے علاوہ سات ملزمان کی جائیدادیں منجمد کردیں، عدالت میں مونس الہی اور ضیغم عباس کے وکیل نے جائیدادیں منجمد کرنے سے متعلق دلائل کی مہلت مانگی ہے۔
  عدالت نے 20 اگست تک مونس الہی اور ضیغم عباس کے وکیل کو دلائل دینے کی ہدایت کردی ،جج تنویر احمد شیخ نے چالان پر ابتدائی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا، ایف آئی اے کے مطابق مونس الہی کی گرفتاری کے لیے انٹرنیشنل پولیس سے رابطے میں ہیں، ایف آئی اے نے بتایا کہ انٹر پول نے مونس الہی کے ریڈ نوٹسز جاری کرچکی ہے ، مونس الہی کے باعث زارا الہی پر بھی کک بیکس پر الزامات ہیں۔ تحریری حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر کے مطابق زارا الہی اپنی آمدن بتانے میں ناکام ہوئیں، چالان کے مطابق صغیم عباس مونس الہی کا کیش بوائے تھا ، چالان کے مطابق ملزم صغیم عباس دیگر ملزمان کے بنک اکاونٹس میں اس کرائم کا پیسے کی ٹرانزیکشن کرتا تھا ، ملزم احمد فرہان بنک اکاونٹس میں پیسے جمع کرواتا تھا۔