ڈی جی آئی بی کیوں نہیں آئے ،چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں برہم

ڈی جی آئی بی کیوں نہیں آئے ،چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں برہم
کیپشن: ڈی جی آئی بی کیوں نہیں آئے ،چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں برہم

ایک نیوز :چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا ،چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی بی اجلاس میں کیوں نہیں آئے؟حکام نے بتایا کہ ملک میں موجودہ لا اینڈ آرڈر صورتحال کے سبب وہ نہیں آ سکے۔
تفصیلات کےمطابق اجلاس میں نور عالم خان نے کہا کہ یہاں فوجی بھی آتے ہیں جن کے جوان روزانہ بارڈر پر شہید ہوتے ہیں،ڈی جی صاحب کو یہاں آنا چاہیے تھا،آڈیٹر جنرل نے پاور ڈویژن کے 2019/20 کے آڈٹ پیراز کے تناظر میں 90 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ 161 ارب روپے کی ریکوری ابھی ہونا ہے۔ آڈیٹر جنرل کی کارکردگی لائق تحسین ہے۔عوام کے ایک ایک پیسے کی حفاظت کریں گے۔
پی ٹی اے،فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ،نیپرا اور اوگرا کے آڈٹ معاملے پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ پی ٹی اے،فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ،نیپرا اور اوگرا ہمیں ریکارڈ فراہم نہیں کر رہےجس پر نور عالم خان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی اے مجھے امید ہے آپ ڈیٹا فراہم کریں گے۔ چیئر مین اوگرا نے بتایا کہ 
ایس این جی پی ایل اور دیگر اداروں کی معلومات فراہم کرنے میں وقت لگے گا۔ا آڈٹ کے سکیل اور مسائل کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ کیا آپ نے پیدل جا کر معلومات حاصل کرنی ہیں؟رکن پی اے سی سید حسین طارق نے کہا کہ ہم معاملات کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ سیکرٹری کیبنٹ  نے کہا کہ تمام ادارے متعلقہ ریکارڈ فراہم کرنے کے پابند ہیں۔