صدرمملکت کا 92ویں یوم شہداء کشمیر پر 22 کشمیریوں کو خراج عقیدت

صدرمملکت کا 92ویں یوم شہداء کشمیر پر 22 کشمیریوں کو خراج عقیدت
کیپشن: Tribute to 22 Kashmiris on the 92nd Kashmir Martyrs' Day

ایک نیوز: صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ 92 ویں یوم شہدائے کشمیر پر اُن  22 کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے 1931 میں ڈوگرہ فورسز کی اندھا دھند فائرنگ کا سامنا کرتے ہوئے عظیم قربانی دی۔

تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اس افسوسناک دن پر پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ 1931 کے شہداء کی قربانیوں کو یاد کرتی ہے،  یہ امر باعث افسوس ہے کہ کشمیری آج بھی بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ 

اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی 9 لاکھ سے زائد قابض بھارتی افواج جموں و کشمیر پر اپنے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے کشمیری عوام کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں، بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کشمیری عوام سے ان کی الگ شناخت چھیننے اور انہیں اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنے کی ایک اور کوشش تھے۔

صدرمملکت نے مزید کہا کہ کشمیریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے بھارت نے یوم شہدائے کشمیر پر علاقائی عام تعطیل ختم کر دی جو 1948 سے ہر سال منائی جاتی تھی۔ آج ہم 1931 کے ہیروز کے ساتھ ساتھ تمام بے گناہ کشمیریوں کی انمول قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اس منصفانہ جدوجہد میں اپنی جانیں نچھاور کیں۔

صدرمملکت نے کہا کہ بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِتسلط جموں و کشمیر میں جاری جبر کو فوری طور پر روکے، بھارت انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیاں بند کرے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

صدرمملکت نے واضح کیا کہ فوجی محاصرہ ختم کیا جائے، مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوششیں بند کی جائیں، کشمیری عوام کو اپنے جائز حق خودارادیت کا استعمال کرنے دیا جائے،عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور سنگین اِنسانی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کےمطابق جموں و کشمیر کے تنازع کے پرامن حل  کو  یقینی بنایاجائے۔