دریائےستلج بپھر گیا ،درجنو ں دیہات زیرآب،مدد کیلئے فوج طلب

دریائےستلج بپھر گیا ،درجنو ں دیہات زیرآب،مدد کیلئے فوج طلب
کیپشن: دریائےستلج بپھر گیا ،پانی کابہاؤ 1 لاکھ کیوسک،دیہات زیرآب آگئے

ایک نیوز: دریائے ستلج بپھر گیا ، ایک لاکھ چودہ ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے جبکہ  قصور گنڈا سنگھ کے قریب 18سے ذائد دیہات زیرآب آگئے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا قصور گنڈا سنگھ میں زیرآب آنے والے نواحی گاؤں کا دورہ متوقع ہے۔

دریائے ستلج سے اس وقت ایک لاکھ چودہ ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے جس کے باعث درجنوں کے قریب دیہات زیر آب آ گئے ہیں قصور گنڈا سنگھ کے قریب 18سے ذائد دیہات زیرآب آگئے۔

انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو کا عمل جاری ہے ۔

پاکپتن:بھارتی سیلابی ریلا،آرمی طلب کرلی گئی

دریا ستلج ابلنے لگا، پانی گاؤں ملیکے تارو میں داخل ہوگیا۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ فصلیں مکمل تباہ ہوگئی ہیں،300 کے قریب گھر پانی میں پھنس گئے،پانی میں پھنسے لوگوں کوریسکیوکرنے کیلئے آرمی کی  خدمات طلب کرلی گئی ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-13/news-1689244157-6077.mp4

پاکپتن ایری گیشن کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج بپھر گیا ہے، پانی کا ٹوٹل بہاؤ 1 لاکھ کیوسک تک جا پہنچا ہے،ہیڈسلیمانکی سے 40324 جبکہ گنڈا سنگھ سے ڈسچارج 63300 کیوسک ہوگیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سیلاب سے دریا پر موجود مزید 120 سے زائد دیہات متاثر ہونے کا خدشہ ہے،ریسکیو 1122 کی جانب سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی منتقلی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

دریائےستلج میں سیلابی صورتحال

دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال ، پانی کی سطح بھی مزید بلند  جبکہ متصل اضلاع کی انتظامیہ کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ستلج کی صورتحال پر قصور،اوکاڑہ،پاکپتن،بہاولنگر اور وہاڑی کے اضلاع کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

قصور دریائے ستلج کی سطح میں 35 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا. دریائے ستلج میں پانی کی سطح 25 فٹ تک بلند ہو گئی جب کہ پانی کا اخراج 1لاکھ 21 ہزار کیوسک تک جا پہنچا ہے.دریائے ستلج قصور سےمتصل اضلاع میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید 

ریلیف کمشنر پنجاب  کا کہنا ہے کہ ضلع قصور میں 11 ریلیف کیمپس قائم ،211 افسران و اہلکار ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں،ضلع بہاولنگر میں 26 ریسکیو و ریلیف کیمپوں میں 578 افسران و اہلکاران کو ڈیوٹیاں تفویض کی گئی ہیں۔ڈسٹرکٹ پاکپتن میں 20 ریسکیو ریلیف کیمپوں میں 220 اہلکار تعینات ہیں۔ڈسٹرکٹ وہاڑی میں 12 ریسکیو و  ریلیف کیمپس قائم ہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید  کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ اوکاڑہ میں بھی 12 ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں،پی ڈی ایم اے پنجاب کے تمام اضلاع کو سیلاب میں استعمال ہونے والی مشینری و آلات پہلے ہی فراہم کر چکی ہے،پی ڈی ایم اے پنجاب دریاؤں کی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔انتظامیہ ریسکیو آپریشن میں تمام وسائل کو بروئے کار لائے ، وسائل کی کوئی کمی نہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید  نے مزید کہا کہ دریائے ستلج سے منسلک آبادیوں کو ہنگامی بنیادوں پر خالی کروایا جا رہا ہے،سینکڑوں کی تعداد میں کشتیاں ریسکیو آپریشن کا حصہ ہیں،پوری کوشش کر رہے ہیں کہ انسانی جانوں سمیت جانوروں کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے،ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی ذاتی طور پر ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن ٹیموں کا حصہ ہیں،ریسکیو ریلیف آپریشن کے لیے عملے کی تعداد کو ضرورت کے مطابق بڑھایا جا رہا ہے۔

پاکپتن:کڑک بندٹوٹ گیا،بشریٰ بی بی کا گاؤں زیرآب
بھارتی سیلابی ریلے کے نتیجہ میں دریائے ستلج لبالب بھر گیا،کڑک بند ٹوٹنے سے پانی پاکپتن میں واقع بشریٰ بی بی کے گاؤں پیر غنی میں رہائشی علاقے تک پہنچ گیا،رہائشی آبادیاں بھی خطرے میں پڑ گئیں۔

عارف والا میں سیلابی صورتحال

ادھر عارف والا میں دریائے ستلج پہ ڈھولہ بستی کے مقام پر حفاظتی بند نا ہونے کی وجہ سے ممکنہ سیلابی صورتحال پر بڑے  پیمانے پر نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے،2 سے3 فٹ پانی کی سطح بلند ہونے کی صورت میں درجنوں بستاں زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-13/news-1689238612-8534.mp4

فصلیں ڈوب گئیں،زمیںی کٹاؤبھی جاری

عارف والا میں دریائے ستلج کے مقام پر پانی کی سطح بتدریج بلند ہورہی ہے جس کی وجہ سے دریا کے بیلٹ کے اندر کاشت فصلیں ڈوب رہی ہیں جبکہ سیلابی پانی تیزی کے ساتھ زمینی کٹاؤ بھی کر رہا ہے،علاقہ مکینوں نے نقل مکانی بھی شروع کردی ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-13/news-1689238569-7351.mp4

منڈی بہاءالدین:قادر آباد بیراج میں پانی کی آمد

فلڈ کنٹرول سنٹر کے مطابق منڈی بہاءالدین کے قادر آباد بیراج میں پانی کی آمد 49468 جبکہ اخراج 39468 کیوسک ہے۔

دریاؤں میں پانی کی آمد

ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ  تربیلا میں پانی کی آمد 1 لاکھ 40 ہزار800کیوسک اور اخراج   1 لاکھ 40 ہزارکیوسک ہے، منگلا میں پانی کی آمد  55  ہزار700کیوسک  اور اخراج 10 ہزار کیوسک ہے،چشمہ میں پانی کی آمد1 لاکھ 96  ہزار  400کیوسک اور اخراج 2  لاکھ کیوسک ہے، ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 71 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 43  ہزار600 کیوسک ہے،

ترجمان واپڈا کاکہنا ہے کہ  نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد  39 ہزار200   کیوسک اور اخراج   39 ہزار200  کیوسک ہے،

دریاؤں میں پانی کاذخیرہ
ترجمان واپڈا کاکہنا ہے کہ  تربیلا میں آج پانی کا ذخیرہ   40 لاکھ  19 ہزار ایکڑ فٹ ہے، منگلا میں آج پانی کا ذخیرہ   43 لاکھ35ہزار ایکڑ فٹ ہے،چشمہ میں آج پانی کا ذخیرہ  ایک لاکھ  63 ہزار ایکڑفٹ ہے، تربیلا ،منگلااورچشمہ ریزوائر میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 85  لاکھ17ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

بارشوں سےسیلاب کا خدشہ نہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے 

محکمہ موسمیات کےمطابق آئندہ چند روز میں ہونے والی بارشوں سے سیلاب کا خدشہ نہیں ہے. چیئرمین این ڈی ایم اے نے موجودہ صورتحال کے پیشنظر متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور آبی ذخائر کی مسلسل نگرانی و ممکنہ خطرے کی زد میں آنےوالی آبادیوں کی بروقت محفوظ مقامات پر منتقلی کی ہدایات دیں.

اجلاس میں ڈی جی پی ایم ڈی،فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن، پاکستان کمیشن انڈس واٹر، سپارکو، پی ڈی ایم اے پنجاب نے بارشوں اور سیلاب کے امکانات پر جبکہ ریسکیو 1122 نے ریلیف آپریشن اور ایمرجنسی سامان بشمول 83 کشتیوں کی وصولی پر بریفنگ دی.

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے مون سون بارشوں اور متوقع سیلاب کے امکانات کے حوالے سے این ای او سی کے خصوصی اجلاس کی صدارت کی.