ایک نیوز:سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے بعد کہا ہے کہ خواتین کے رحم سے وابستہ ورمِ رحم سے وابستہ بیماری نہ صرف انہیں تکلیف میں مبتلا رکھ سکتی ہے بلکہ اسے نظرانداز کرنے کی صورت میں ان میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت متاثرہوسکتی ہے۔ اس کیفیت کا شدید نتیجہ بانجھ پن کی صورت میں بھی برآمد ہوسکتا ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق وہ خواتین جن کے رحم کے اندر ورم (endometriosis) کی تشخیص نہیں کی جاتی، وہ دیگر خواتین کے مقابلے میں کم بچے پیدا کرتی ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیق کے سرکردہ مصنف اور فن لینڈ کے ہیلسنکی یونیورسٹی ہسپتال کے ڈاکٹر اوسکاری ہیکن ہیمو نے بتایا کہ ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ خود خواتین اور ڈاکٹروں کو ماہواری میں تکلیف اور نافچے (پیل وِس) کے دیرینہ اور دائمی درد کو ہرگز نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ اینڈومیٹریوسِس نامی مرض کی مسلسل تکلیف انہیں بانجھ بھی بناسکتی ہے۔
اس مرض میں رحم مادر کی اندرونی دیواروں جیسی جلد یا استر رحم کے باہر جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس سے ماہواری کا عمل شدید تکلیف دہ ہوجاتا ہے اور سن یاس (مینوپاز) تک بھی جاری رہتا ہے۔ ہیومن ری پروڈکشن نامی تحقیقی جرنل میں یہ تحقیق شائع ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی خواتین کی بڑھتی عمر جہاں دیگر جسمانی نظام پر اثر انداز ہوتی ہے، وہیں ڈاکٹروں کو اس کے تولیدی صلاحیت پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کے بارے میں بھی بات چیت کرنی چاہیے۔ اور بغیر کسی تاخیر کے ورم درون رحم کا فوری علاج کرکے تولیدی صلاحیت کی خرابی کو کم کرنا چاہیے۔