کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس سے پہلے2020میں بہت زیادہ بارشیں ہوئی تھیں،جس دن بارش ہوئی اس دن الائشیں اٹھانے میں بڑی مشکلات پیش آئیں، عید کے روز شام سے اگلے دن تک شدید بارش ہوئی،بارش کی وجہ سے بہت زیادہ پانی تھا، موسم میں تبدیلی کی وجہ سے زیادہ بارشیں ہو رہی ہیں،ضلع جنوبی میں ایک دن میں132ملی میٹر بارش ہوئی۔
سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ سارے افسران عید پر گھروں کو چلے گئے، ایڈمنسٹریٹر ،کمشنر سمیت تمام افسران کراچی میں ہی موجود تھے ، الیکشن کے نزدیک دوسروں کو گندہ کرنے کیلئے یہ اس طرح کرتے ہیں، نالوں کے اوپر دکانیں بنی ہوئی ہیں وہ کیا میں نے بنائی ہیں؟،
پوری سندھ حکومت عید سے پہلے سے سڑکوں پر ہے، برسات کا ایک اور سپیل کل سے آنا ہے، اس کے لیے ہم نے نالوں کو ابھی سے صفائی کرنی ہے، آج ایک صاحب نے کہا کراچی میں ایمرجنسی لگا دو، 2007میں بارشوں کے دوران228 افراد جاں بحق ہوئے تھے ، 2009میں بارش کے دوران 50 افراد جاں بحق ہوئے ، میڈیا وہ بات نہ کریں جس سے انتشار پھیل جائے، میڈیا کو چاہیے کہ حقیقت کو سامنے لائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ جو ساڑھے3سال وزیراعظم رہے وہ ایک دن کراچی میں نہیں گزارا، توشہ خانے سے چوری تم کرو اور چور ہم،چینی ،آٹا تم چوری کروا ور چور ہم، نور ی آباد پاور پلانٹ کبھی بند نہیں ہوا اس پر کیس بنا گیا، لوکل گورنمنٹ کی بلڈنگ نالے کے اوپر بنی ہے، کیا یہ عمارت 10،5یا 20سال پہلے بنی تھی؟،
سپریم کورٹ کی پارکنگ نالے پر میں نے بنائی ہے؟، نالوں کے اوپر دکانیں بنی ہوئی ہیں وہ کیا میں نے بنائی ہیں، کیا ان دکانوں کو یا جو تعمیرات ہوئی ہے ان سب کو گرادوں؟۔
Karachi (July, 13th, 2022): Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah presides over a meeting to review disposal of rain water and cleanliness of the city at CM House. pic.twitter.com/bE6gAxIe1l
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) July 13, 2022