بہاولنگر پی پی 237 میں جوڑ توڑ عروج پر،تحریک لبیک بڑی جماعتوں کیلئے پریشانی کا سبب

بہاولنگر پی پی 237 میں جوڑ توڑ عروج پر،تحریک لبیک بڑی جماعتوں کیلئے پریشانی کا سبب
طارق حفیظ: بہاولنگر کے حلقہ پی پی 237 میں پولنگ کا دن قریب آنے کے ساتھ امیدواران کی جانب سے انتخابی مہم عروج پر ہے ریلیوں، کارنر میٹنگز اور جلسوں کے ساتھ جوڑ توڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔
بہاولنگر کے حلقہ پی پی 237 کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کے میاں فدا حسین کالوکا وٹو، تحریک انصاف کے سید آفتاب رضا شاہ اور تحریک لبیک کے امیدوار میاں راشد محمود وٹو کے درمیان مقابلہ ہے، اس حلقہ میں سیاسی جماعتوں کا کوئی خاطر خواہ ووٹ بنک نہیں ہے کالوکا گروپ،سید گروپ اور گدھوکا گروپ اپنا ذاتی ووٹ بنک رکھتے ہیں کالوکا گروپ نے 1985 سے لیکر 2018 کے انتخابات کے دوران یہ سیٹ ایک بار 1993 میں نواب سردار خاں گدھوکا سے ہاری جبکہ 8 بار کامیابی حاصل کی 1985 سے 2000 تک سید گروپ اور کالوکا گروپ اتحادی رہے میاں فدا حسین اس حلقہ سے مسلسل تین بار کامیابی حاصل کرچکے ہیں، ان کے مدمقابل نواب طارق عثمان گدھوکا وٹو الیکشن میں حصہ لیتے رہے ہیں جھنیں سید گروپ کی حمایت حاصل رہی ہے سید گروپ کے سربراہ سید محمد اصغر شاہ متعدد بار اس حلقے سے ایم این اے منتخب ہوتے رہے ہیں اس وقت انکے بھتیجے سید آفتاب رضا شاہ پہلی بار الیکشن لڑرہے ہیں جوکہ تحریک انصاف کے امیدوار ہیں حلقہ کی 18 یو سی میں کالوکا گروپ اور سید گروپ کا ووٹ بنک موجود ہے نواب اکرم خان گدھوکا وٹو آزاد امیدوار تھے جو تحریک انصاف میں شامل ہوکر سید آفتاب رضا کے حق میں دستبردار ہوچکے ہیں، تحریک لبیک کے امیدوار میاں راشد محمود وٹو بھی اپنی انتخابی مہم بھرپور طریقہ سے جاری رکھے ہوئے ہیں جوکہ بڑے بڑے جلسے بھی کررہے ہیں اس حلقہ میں مذہبی ووٹ کافی تعداد میں موجود ہے جسے وہ اپنی جانب مائل کرنے میں کسی حد تک کامیاب دیکھائی دیتے ہیں تحریک لبیک اس حلقہ میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دونوں کے لیے پریشانی کا باعث بنتے دیکھائی دے رہی ہے امیدواران کی جانب سے دن رات انتخابی مہم جاری ہے اور بڑی برادرہوں اور دھڑوں کی حمایت حاصل کرنے کے دعوے بھی کیے جارہے ہیں جو اپنی اپنی جیت کے دعویدار ہیں حلقہ کی عوام ووٹ کی پرچی کے زریعے جیت کا سہرا کس کے سر پر سجاتی ہے فیصلہ 17 جولائی کو ہی ہوگا