ایک نیوز :تحریک انصاف کے بلےباز کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا جواب بھی آگیا ۔
تفصیلات کےمطابق پی ٹی آئی امیدواروں کی جانب سے دوسری جماعت کے ٹکٹس جمع کروانے کا معاملے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک سیاسی جماعت کے امیدوار دوسری سیاسی جماعت کے ٹکٹ جمع نہیں کراسکتے۔ ایسا کرنا کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کرائے گئے ایفیڈویٹ کی خلاف ورزی ہے۔
الیکشن کمیشن نے کسی بھی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان دوسری سیاسی جماعت کے امیدواروں کو الاٹ کرنے سے روک دیا ۔الیکشن کمیشن نے اہم حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ ایسی تمام درخواستیں مسترد کر دی جائیں، اس حوالے سے سختی سے قانون اور اعلی عدلیہ کی ہدایات پر عمل کیا جائے، ایسی کافی درخواستیں موصول ہوئیں ہیں، کافی امیدوار قانونی کی خلاف ورزی اور الیکشن کمیشن کو دھوکہ دے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ کوئی انتخابی نشان کسی دوسرے پارٹی کے امیدوار کونہ دیا جائے، جوامیدوارکسی اورجماعت کا ممبرہواوردوسری جماعت کا نشان مانگے وہ نہ دیاجائے، آراوزایسے کسی امیدوار کو دوسرا انتخابی نشان نہ دیں، الیکشن ایکٹ کے تحت امیدوار اپنی پارٹی وابستگی کا سرٹیفکیٹ دیتا ہے، ایک شخص ایک وقت میں ایک سے زیادہ پارٹی کا رکن نہیں ہوسکتا۔