ویب ڈیسک:بھارتی قوم پرست تنظیموں کی جانب سےکیاگیااحتجاج رنگ لےآیا،نیٹ فلکس نےتامل فلم’اناپورانی داگوڈیس آف فوڈ‘کوپلیٹ فارم سےہٹادیا۔
تفصیلات کےمطابق فلم’اناپورانی‘کی کہانی میں بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ایک مندر کے پنڈت کی بیٹی کو اپنے خاندان کی خواہش کے خلاف گوشت پکاتے اور کھاتے ہوئے بھی دکھا یاگیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تامل فلم گزشتہ سال28 دسمبر کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی تھی اس فلم کو ٹرائیڈنٹ آرٹس، زی اسٹوڈیو اور ناڈ اسٹوڈیوز نے پروڈیوس کیا۔
حال ہی میں فلم کو اس کے ہندو مخالف مواد کی وجہ سے ہندو قوم پرست تنظیموں کی جانب سے کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور اس فلم پر مذہب کی تبدیلی کو فروغ دینے، ہندو دیوتا کو غلط طریقے سے پیش کرنے اور ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا۔
فلم کے پروڈیوسرز کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے پولیس میں شکایت بھی درج ہوئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق6 جنوری کو شیوسینا کے سابق لیڈر اور ہندو آئی ٹی سیل کے بانی رمیش سولنکی نے فلم پروڈیوسرز کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی اور ہندو مخالف موادکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
تاہم اب فلم کے پروڈیوسرز نے ہندو تنظیموں سے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے پر معافی مانگ لی۔
بھارتی انٹر ٹینمنٹ کمپنی زی اسٹوڈیو نے اپنی فلم ’اناپورانی دا گوڈیس آف فوڈ‘ میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے پر معافی مانگتے ہوئے اور فلم کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم سے ہٹانے کا اعلان کیا۔
تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق نیٹ فلکس نے11 جنوری کو فلم اپنے پلیٹ فارم سے ہٹادی ہے۔