فلسطینیوں کی ہلاکتوں کاذمہ دارحماس ہے،اسرائیل 

Jan 13, 2024 | 05:49 AM

ویب ڈیسک:اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں اورغزہ کےحالت کی ذمہ داری حماس پرڈال دی۔
تفصیلات کےمطابق اکتوبر2023سےمظلوم فلسطینیوں پراسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ عروج پرہےجس میں اب تک ہزاروں افراد شہیدہوچکےہیں،جن میں زیادہ تعداد خواتین اورمظلوم بچوں کی ہے،اسرائیلی جارحیت سےغزہ کوکھنڈربنادیاگیاہے،مگراب بھی اسرائیلی بربریت کاسلسلہ جاری ہےجس کی وجہ سےغزہ میں خوراک اورادویات کےمسائل پیداہورہےہیں۔
جنوبی افریقا نے اسرائیل پر غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام عائد کرکے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں کیس دائر کیا ہوا ہے۔
عالمی امن کےٹھیکیداروں کی بین الاقوامی عدالت انصاف میں دوہائیاں مظلوم فلسطینیوں پرظلم کےپہاڑگراکرساری ذمہ داری حماس پرڈال دی اورخودکومظلوم بنانےکی کوشش جاری ۔
نیدر لینڈز کے شہر دی ہیگ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمےکی آج دوسرے روز بھی سماعت ہوئی جس میں اسرائیل نے اپنے دفاع میں دلائل دیے۔
اسرائیل نےمقدمے میں اپنے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس کو قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل نے اپنا حق دفاع استعمال کیا، حماس ہسپتالوں اور دیگر شہری مقامات کو استعمال کر رہا ہے، فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں عالمی قوانین کے مطابق ہیں۔
اسرائیل نے اپنے دلائل میں مزیدکہا کہ غزہ میں نسل کشی نہیں کی جارہی، جنوبی افریقا مکمل کہانی نہیں سنا رہا، اسرائیل حماس کے ساتھ کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔
غیر ملکی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے جنوبی افریقا کی درخواست رد کرنے کے مطالبے کے ساتھ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ اختیار پر بھی سوال اٹھا دیے ۔
دوسری جانب بین الاقوامی عدالت انصاف کے باہر فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج ہوا، مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا اور فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے۔
واضح رہے کہ گزشہ روز جنوبی افریقا کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے دوران دلائل میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں3 مہینے میں23 ہزار فلسطینی شہری قتل کیےگئے ہیں جس میں70 فیصد بچے اور خواتین ہیں، نو زائیدہ بچوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا۔
جنوبی افریقا کا کہنا تھا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا مرتکب ہے، جن علاقوں کو اسرائیل نے خود محفوظ قرار دیا وہاں بم مارے گئے، ہسپتالوں پر بمباری کی گئی۔
دلائل میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ میں امداد روک کر قحط کی صورتجال پیدا کردی ہے،93 فیصد آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، اب اسرائیل کی فضائی بمباری سے بھی زیادہ غزہ میں فلسطینیوں کے بھوک سے مرنےکا خدشہ ہے۔

مزیدخبریں