لاہور : ڈاکٹر مسعود جیلانی قتل کیس میں بڑی پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے جس میں پولیس نے ڈاکٹر کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیاہے۔
پولیس کے مطابق مقتول ڈاکٹر مسعود جیلانی کو ان کے برادرِ نسبتی نے قتل کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں اعتراف کیا ہے کہ میری بہن کے ساتھ مقتول ڈاکٹر مسعود جیلانی کا رویہ ٹھیک نہیں تھا۔
واضع رہےلاہور میں میو اسپتال کے فزیشن ڈاکٹر مسعود جیلانی کو قتل کردیا گیاتھا۔ میو اسپتال کے فزیشن ڈاکٹر مسعود جیلانی کو ڈیفنس میں قتل کیا گیا تھا اور ڈاکٹر مسعود جیلانی کی لاش انکے گھر سے ملی تھی۔ ڈاکٹرکے سینے پر تیز دھار آلے کے گہرے نشان موجود تھے۔
پولیس نے لاش کو تحویل میں لیکر شواہد اکٹھے کیے تھے اور ملزم کی تلاش جاری کر دی تھی۔ مسعود جیلانی کے قریبی عزیز نے پولیس کو واردات کی اطلاع دی تھی۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس پی کینٹ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ڈی آئی جی افضال احمد کوثر نے ہدایت کی تھی کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک اور ڈاکٹر کو بھی قتل کیا گیا۔لاہور کے علاقے احباب کالونی میں نامعلوم افراد نے گھر پر فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر آرتھو پیڈک ڈاکٹر جاں بحق ہو گئے۔ جنرل اسپتال کے ڈاکٹر فیاض حسین لاہور کی احباب کالونی میں مقیم تھے جنہیں نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
مقتول ڈاکٹر فیاض حسین کا آبائی علاقہ لیہ ہے اور ان کی اہلیہ بھی آرتھوپیڈک ڈاکٹر ہیں۔پولیس اور فرانزک ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر شواہد جمع کر لیے۔
جنرل اسپتال کے پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے ڈاکٹر فیاض کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔