ایک نیوز : گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کی جانب سے اسمبلی تحلیل کی سمری موصول ہونے کے بعد اہم بیان جاری کردیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب پنجاب اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط اور نگران سیٹ کے حوالےسے اہم ترین پیش رفت بھی سامنے آگئی ہے۔
لاہور ایکسپو سنٹر میں ایک نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ اسمبلی تحلیل کا فیصلہ مشکل ہے۔ میں نے اگلے 2 دنوں میں اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ کرنا ہے۔ایڈوائس منظور کرتے ہی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔
اسمبلی تحلیل کی سمری ملنے کے بعد گورنر پنجاب کا پہلا ردعمل سامنے آ گیا #pnn#governorpunjab pic.twitter.com/U2pHhHZX9H
— AIK News News (@pnnnewspk) January 13, 2023
بلیغ الرحمان نےمزید کہا کہ ابھی یہ بھی دیکھنا ہے کہ 90 دنوں میں انتخابات کیسے ہونے ہیں۔کیونکہ اس عرصہ کی تکمیل تو رمضان المبارک میں آرہی ہے۔صورتحال کاجائزہ لینا ہے۔تاہم سب کچھ آئین کے مطابق ہوگا۔اپوزیشن اور حکومتی گروپ کو مل کر 3 روز میں نگران وزیر اعلی اور دیگر سیٹ اپ کے بارے میں بھی فیصلہ کرنا ہے۔دو روز میں ساری صورتحال واضح ہوجائے گی۔اسمبلیوں کی تحلیل قانونی اور آئینی مسئلہ ہے اسے عین قانون اور آئین کے مطابق طے کریں گے۔
گورنرپنجاب کا مزید کہنا تھا کہ جمہوری فرد کے لیے ایوان کو توڑنا مشکل کام ہے، لیکن آئین میں اسمبلی تحلیل کرنے کی شق موجود ہے۔اس کے قانونی پہلو کو دیکھنا میرے فریضے میں شامل ہے۔آئینی اور قانونی تمام پہلووں کو دیکھ کر فیصلہ کرنا ہے۔نگران سیٹ اپ اور آئندہ الیکشن کی تاریخ بھی دینی ہے۔ان سب پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کروں گا جو آئینی ،قانونی اور ملک و قوم کے مفاد میں ہو۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ پنجاب حکومت آئندہ چند گھنٹوں میں مکمل تحلیل ہو جائے گی۔ گورنر پنجاب کی جانب سے سمری کو جلد ہی منظور کر لیا جائے گا ۔ پرویز الہی کے نگران وزیراعلی کا نوٹیفیکشن جاری ہو گا ۔ اس حوالے سے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔
وزیراعلی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری سے سرکاری سطح پر وزیر اعلی پنجاب کی سمری کی تصدیق کروائی گئی ۔وزیراعلی پنجاب کی جانب سے جاری سمری گذشتہ رات ساڑھے دس بجے گورنر پنجاب کو پیش کی گئی تھی۔ گورنر پنجاب پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا گزٹ نوٹیفیکشن جاری کریں گے۔
واضح رہے کہ گورنر پنجاب نے رات کو ہی سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی تھی۔
Just received...... pic.twitter.com/7OBLlww6SV
— M Baligh Ur Rehman (@MBalighurRehman) January 12, 2023