ایک نیوز: اسلام آباد میں پولیس افسران کی ناقص حکمت عملی سے حساس نوعیت کے کیسز التواء کا شکار ہو رہے ہیں جس کے باعث سب انسپکٹر ایس ایچ او ہونے کی وجہ سے انسپکٹرز نے تھانوں میں تعیناتی سے انکار کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کے انسپکٹرز نے سب انسپکٹر کے ماتحت کام کرنے سے معذرت کر لی ہے۔ تمام تھانوں میں سب انسپکٹر رینک کے ایس ایچ اوز تعینات ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہناہے کہ ایس ایچ اوز اور محرر کی تعیناتی کے سیاسی بیورو کریٹس کی سفارشوں کے انبار لگ گئےہیں۔قانون کے مطابق دہشت گردی اغواء برائے تاوان جیسے اہم مقدمات کی تفتیش صرف انسپکٹر رینک کا افسر ہی کر سکتا ہے۔ سب انسپکٹر ایس ایچ او ہونے کی وجہ سے انسپکٹرز نے تھانوں میں تعیناتی سے انکار کر دیا ہے۔ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں بڑھتے ہوئے جرائم بھی ناتجربہ کار ایس ایچ اوز کی تعیناتی ہے۔
واضع رہے کہ اسلام آباد میں جرائم میں دن بدن اضاٖفہ دیکھنے میں آرہاہے ۔ اسلام آباد میں ڈکیتی اور چوری کی مختلف وارداتوں میں شہریوں کو گاڑیوں، موٹر سائیکل، طلائی زیورات اور نقدی سمیت دیگر سامان سے محروم کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد کے علاقہ جی نائن ون میں مبینہ ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گیا۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ 3 ڈاکو سیکٹر جی ٹین میں واردات کے بعد فرار ہورہے تھے جس کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری نے ڈاکوؤں کا تعاقب کیا تو ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی جب کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک ڈاکو ہلاک ہو گیا۔اس کے دو ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اسلام آباد میں آئی جے پی روڈ پر رات گئے ایک اور پولیس مقابلہ بھی دیکھنے میں آیا جس میں راہزنی کی واردات کے دوران ڈاکووں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی۔