ایک نیوز:مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد امیدوار اکثریت ثابت کردیں ہم اپوزیشن میں بیٹھنے کیلئے تیار ہیں ۔اگر آزاد امیدوار حکومت نہیں بناسکتے تو دوسری جماعتیں حکومت بنائیں گی۔
تفصیلات کےمطابق شہبازشریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا اگر ایسی بات ہوتی تو رانا ثنااللہ اور خواجہ سعد رفیق کبھی نہ ہارتے ، 2013 میں 35پنکچر کا الزام لگاکر دھرنے دیئے گئے، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کی بڑھکیں ماری گئیں،2018 میں آرٹی ایس کو بٹھادیا گیا،2018 میں 66 گھنٹے کے بعد نتائج آنا شروع ہوئے۔ کراچی میں میرے حلقے میں بدترین دھاندلی کی گئی۔کون سا الیکشن ہے جس میں دھاندلی کے الزامات نہیں لگے؟ ابتدائی نتائج آنے پر یکطرفہ جیت کا شور مچایا گیا،10 سے 12 فیصد پر رائے قائم کرنا غیرمناسب بات تھی، اگر ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا ہے تو سعدرفیق،راناثنا کس طرح ہار گئے؟ آزادجیت رہے ہیں اور دھاندلی کا الزام بھی لگایا جارہا ہے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا رویہ ہتک آمیز تھا، بانی پی ٹی آئی 4سال تک چور دروازے سے پارلیمنٹ میں داخل ہوتے رہے، بانی پی ٹی آئی اس لیے چور دروازے سے آتے تھے کہ مجھ سے ہاتھ نہ ملانا پڑے۔اب ثابت ہوگیا سب سے بڑی جماعت ن لیگ ہے، حقائق درست ہیں کہ آزاد کے نمبرز زیادہ ہیں، نتائج آچکے،اب اگلا مرحلہ شروع ہوا چاہتا ہے۔ کون نہیں جانتا کہ 2018 کا الیکشن بدترین دھاندلی اور چوری شدہ تھا۔
ان کا کہناتھا کہ انتخابی بے ضابطگیوں سے متعلق ’ہمارے امیدواروں کی درخواستوں کو بھی عدالتوں نے نمٹایا ہے۔ الیکشن سے ثابت ہوا سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن ہے، آزاد امیدواروں کو دیکھا جائے تو ان کا نمبر زیادہ ہے۔شہباز شریف نے کہا قانون کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار صرف آزاد ہیں، چاہے وہ خود کو پی ٹی آئی کے آزاد لوگ کہیں یا کچھ اور۔