ایک نیوز: وفاقی وزیر سالک حسین کا کہناہے کہ دس بارہ انڈسرٹری ایسی ہیں جن کی امپورٹ بہت زیادہ ہے۔ لوکلائزیشن کی پالیسی لے کر آرہے ہیں جس میں بھاری چھوٹ دی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق صدر چیمبر آف کامرس کاشف انور صدرکا کہناہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آجائیں۔ جب تک چارٹر آف اکانومی سائن نہیں ہوگا تب الیکشن نہیں ہونے دیں گے۔
وفاقی وزیر سالک حسین نے لاہور چیمبر کامرس انڈسٹری میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دس بارہ انڈسرٹری ایسی ہیں جن کی امپورٹ بہت زیادہ ہے وکلائزیشن کی پالیسی لے کر آرہے ہیں جس میں بھاری چھوٹ دی جائے گی ٹائیر ایک ارب ڈالر جے امپورٹ کرتے ہیں۔ ایک انڈسٹری لگی ٹائیر کی اگلے سال کی بھی بکنگ ہے۔
سالک حسین کا مزید کہنا تھا کہ اسلئے لوکلائزیشن کی طرف جانا چاہیے حکومت مراعات دے گی،جو بھی انوسمنٹ کے لئے آئے گا وہ ملک کے حالات دیکھے گا۔ باہر سے آنے والوں کو ویلکم کرنے کی بجائے لوکل انوسٹر کو گلے سے لگانا چاہئے۔افغان ٹرانزیٹ ٹریڈ کو مکمل بند نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن افغان ٹریڈ پر ٹیکس لگایا جا سکتا ہے۔ کسی جماعت کا اکنامک پالیسی ہے ہماری جماعت کا بھی نہیں ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں منشور میں اکنامک پالیسی دی جانی چاہیے۔
سالک حسین کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین کو دو مرتبہ ان کی پارٹی سے نکالا گیا۔ زیادہ کمائی پر تنگ کرنا شروع کر دیتے ہیں اور ایف بی آر نوٹس دینا شروع کر دیتی ہے۔اداروں کو بھی صرف غلط کام پر ایکشن لینا چاہیے،بیورو کریسی کو معیشت کے حوالے مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا پڑے گا ۔اسٹیل ملز کی زمین پر سپیشل اکنامک زون بنانے کی تجویز دی تھی۔تین سالوں میں اسٹیل ملز کی زمین پر انڈسٹری لگ جائے گی۔ سالک حسین