ایک نیوز: عوام پر ایک اور مہنگائی بم پھینکنے کی تیاری مکمل کرلی گئی۔ وفاقی حکومت کا منی بجٹ کیلئے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا منی بجٹ کےلیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ سینیٹ اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ختم ہونے کے بعد صدارتی آرڈیننس جاری ہوگا۔
بتایا گیا ہے کہ سینیٹ اجلاس کی وجہ سے ابھی آرڈیننس جاری نہیں ہوسکتا۔ ٹیکسوں اور ڈیوٹی کی شرح میں ردوبدل آرڈیننس کے ذریعے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق صدارتی آرڈیننس چار ماہ کےلیے نافذ العمل ہوگا۔ قرارداد کے ذریعے قومی اسمبلی آرڈیننس میں مزید 120 دن توسیع کی منظوری دے سکتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام کی بحالی کیلئے آج سے آن لائن مذاکرات شروع ہوں گے۔
آن لائن مذاکرات کیلئے 170 ارب کے نئے ٹیکس لگاکر 200 ارب سے زیادہ اضافے کیلئے منی بجٹ کی تیاریاں شروع کرلی گئی ہیں، منی بجٹ اسمبلی میں پیش کرنے کی بجائے آرڈیننس کی صورت میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں بیرونی قرضوں اورزرمبادلہ کے ذخائر پر بات ہوگی۔ مذاکرات میں ٹیکسوں کے نفاذ کیلئے منی بجٹ کے معاملات طے ہوں گے۔ مذاکرات میں پاکستانی حکام پیشرفت رپورٹ سے آگاہ کریں گے۔ 10 روزہ جائزہ مذاکرات میں اسٹاف لیول مذاکرات نہ ہوسکے تھے۔ آئی ایم ایف مشن نے معاہدہ کوواشنگٹن ہیڈکوارٹرکی منظوری سے مشروط کیاتھا۔