ایک نیوز: قصور میں پولیس کی بے حسی ، لاپرواہی اور تفتیش میں تاخیر ایک اور معصوم کی جان لے گئی۔
رپورٹ کےمطابق پانچ روز قبل کوٹ رادھاکشن میں اغواء ہونے والے 8 سالہ بچے وقار کی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔8 سالہ وقار کو 5 روز قبل نیاز ٹاؤن کوٹ رادھاکشن سے اغواء کیا گیا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے باوجود پولیس اپنی نااہلی اور سستی کی وجہ سے ملزم تک نہ پہنچ سکی اور آج صبح وقار کی کھیتوں سے لاش ملی تھی۔ قتل کی اصل وجوہات پوسٹ مارٹم رپورٹ کےبعد سامنے آئے گی۔فرانزک ٹیموں سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
واضح رہے کہ ظفروال میں بھی پتہ ہونے ہونے والے 14 سالہ سمیر کی لاش کھیتوں سے برآمد ہو ئی تھی۔ چودہ سالہ سمیر ظفروال کے نواحی گاؤں بڈھا پنڈ کا رہائشی تھا اور سیالکوٹ میں ڈیزائنگ کا کام کرتا تھا۔ ہفتہ کے روز بچہ سیالکوٹ سے گھر واپس آ رہا تھا کہ راستے میں لاپتہ ہو گیا سمیر کے والد کا کہنا ہے کہ سمیر نے ظفروال لاری اڈا سے رابطہ کیا اور کہا کہ بابا میں ظفروال سے رکشہ میں بیٹھ گیا ہوں کچھ ہی دیر میں گھر پہنچ جاؤں گا والد بچے کا انتظار کرتا رہا لیکن سمیر کو کسی ظالم نے قتل کر دیا اور لاش نارووال روڈ پر ہنڈا شو روم کے قریب کھیتوں میں پھینک دی ۔ سمیر کے والد نے بچے کے اغوا کا مقدمہ تھانہ ظفروال میں درج کروا دیا تھا عینی شاہد آج صبح جب کسان اپنے کھیتوں میں پہنچا تو اسے بچے کی ٹوپی نظر آئی جب وہ مزید قریب پہنچا تو لاش پڑی تھی بچے کی موت کا سن کر علاقہ میں قہرام مچ گیا۔ جس کے بعد پولیس کو اطلاع کر دی گئی، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر کاروائی کا آغاز کر دیا ہے فرانزک ٹیموں کو اطلاع کر دی گئی ہے پولیس کا کہنا ہے بچے کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے یا نہیں یہ فرانزک ٹیم ہی بتائے گی۔