بھارتی پارلیمنٹ میں 2 مشکوک افراد داخل ، سموک بم پھینک دیئے

بھارتی پارلیمنٹ میں 2 مشکوک افراد داخل ، سموک بم پھینک دیئے
کیپشن: بھارتی پارلیمنٹ میں 2 مشکوک افراد داخل ، سموک بم پھینک دیئے

ویب ڈیسک : بھارتی ایوان زیریں میں اجلاس کے دوران 2 افراد نے داخل ہوکر سموک بم پھینک دیئے ۔

تفصیلات کےمطابق انڈیا کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں بدھ کو اس وقت سکیورٹی سقم دیکھا گیا جب دو نامعلوم افراد نے ارکان پارلیمان کے چیمبرز میں داخل کر سموک بم پھینک دیے۔

 سکیورٹی میں سقم کا یہ واقعہ انڈین پارلیمنٹ پر’دہشت گردانہ‘ حملے کے 22 سال مکمل ہونے پر پیش آیا۔ 2001 میں ہونے والے اس حملے میں سکیورٹی افسران اور پانچ حملہ آوروں سمیت ایک درجن افراد مارے گئے تھے۔

بھارتی لوک سبھا کا اجلاس بھگدڑ مچنے کے سبب ملتوی کر دیا گیا۔ سکیورٹی کی ناقص صورت حال پر لوک سبھا کے اراکین نے اداروں کے کردار پر سوال اُٹھا دیئے۔

دو افراد مہمانوں کی گیلری سے وقفے کے دوران ایوان میں چھلانگ لگا کر داخل ہوئے جہاں ارکان پارلیمان بیٹھے تھے۔ ان افراد کی جانب سے کھولے گئے سموک کنستر سے یہ جگہ زرد دھوئیں سے بھر گئی۔وزیر اعظم نریندر مودی واقعے کے وقت پارلیمنٹ میں موجود نہیں تھے۔

کارروائی کی براہ راست ٹیلی ویژن فوٹیج میں قانون سازوں کو اس واقعے سے دنگ دیکھا جا سکتا ہے جس کے بعد انہیں ایک میز سے دوسری میز پر چڑھنے والے مشکوک افراد کو پکڑنے کی کوشش کرتے دکھایا گیا۔واقعے کے بعد دونوں ایوانوں کی کارروائی کچھ دیر بعد ملتوی کر دی گئی۔پولیس نے بتایا کہ سکیورٹی کی خلاف ورزی کے بعد دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

مزید دو افراد جن میں مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے انمول نامی ایک شخص اور ہریانہ سے تعلق رکھنے والی نیلم نامی ایک خاتون کو پارلیمنٹ کمپلیکس کے باہر احتجاج کرنے اور سموک بم کھولنے پر حراست میں لیا گیا۔