ایک نیوز : نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا وفاقی کابینہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے حوالے سے فیصلے کو غیر قانونی فیصلہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے دیگر وفاقی وزراءکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جموں و کشمیر ایک مسلمہ بین الاقوامی تنازعہ ہے جو 7 دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے، بھارتی سپریم کورٹ کے نام نہاد فیصلے سے مسئلہ کشمیر پر کوئی اثر نہیں پڑتا، بین الاقوامی برادری بھارت کے اس غیر قانونی طور پر کشمیریوں کی آزادی سلب کرنے کے اقدام کی بھرپور مذمت کرے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری بھارت کے اس غیر قانونی طور پر کشمیریوں کی آزادی سلب کرنے کے اقدام کی بھرپور مذمت کرے۔ 5اگست 2019 ءکا بھارت کا غیر قانونی اقدام اوربھارتی سپریم کورٹ کے یک طرفہ طور پر بھارتی حکومت کو اس حوالے سے کھلی چھٹی دینا بھارت کی بین الاقوامی قوانین اور ذمہ داریوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ سمندری امور کی سفارش پر کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر کی فی الفور اپنے ادارے کو واپس کرنے کی منظوری دے دی اور ادارے میں سامنے آنے والی بدانتظامی کی تحقیقات کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے ہدایت کی کہ ادویات کی قیمتوں کے تعین اور ریگولیشنز سے متعلق پورے نظام کا جائزہ لیں تاکہ مستقبل کے لئے اس مسئلے کا ایک جامع حل تلاش کیا جاسکے۔ مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا وزیراعظم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فارما انڈسٹری ترقی کرے تاہم قیمتوں اور ادویات کے معیار کے حوالے سے عوام کا مفاد مقدم ہوگا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں موجودہ ڈرگ پالیسی میں ترمیم کے لئے وزارتِ صحت کابینہ کو بریفنگ دے جس میں DRAP کے ریگولیٹری اور انتظامی معاملات کا مفصل جائزہ شامل ہوگا۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹوکیسز (CCLC)کے 6 دسمبر 2023ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی ہے۔ان فیصلوں میں سائبر کرائمز کے تدارک، پراسیکیوشن اور فیصلہ سازی سے متعلق نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کا قیام شامل ہے ساتھ ہی ساتھ ٹیلی کام ٹریبیونل بھی قائم کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی (CCoE)کے 22 نومبر 2023ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی گئی ہے