ایک نیوز: سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے تاہم ان کے وکلاء کی جانب سے ایسی خبروں کو غلط قرار دیدیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بیرسٹر سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران واضح کیا کہ ہمارے سامنے کوئی فرد جرم عائد نہیں ہوئی ملزمان نے دستخط بھی نہیں کئے۔
پراسیکیوٹر نے غلط بتایا کہ فرد جرم عائد ہوئی کل اس پر احتجاج کریں گے۔ ہماری آج صرف درخواستوں پر بحث ہوئی۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک نے بھی فرد جرم عائد ہونے کی خبر کو غلط قرار دے دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو:
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کوئی اختیار نہیں کہ وہ جیلوں میں جائے۔ الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں انکا کام الیکشن کرانا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اوپن ٹرائل کا فیصلہ دیا ہے لیکن یہ اوپن ٹرائل نہیں ہورہا۔ ہر صورت کوشش کرینگے بلے کا نشان پی ٹی آئی سے نہ چھینا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ آج بانی چیئرمین سے تفصیلی ملاقات ہوئی مکمل گائیڈ لائن لی ہے۔ پی ٹی آئی کے خلاف سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ الیکشن کمیشن فوری ہمارا انتخابی نشان الاٹ کرے۔ سات دن میں الاٹمنٹ لازم تھا آج دس دن ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دہشت گردی پر بانی چیئرمین نے افسوس کا اظہار کیا۔ شفاف انتخابات کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ پی ٹی آئی کو آئیسولیٹ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قیمتی انتخابی اوقات میں پورا الیکشن کمیشن سب کچھ چھوڑ کر جیل پہنچ گیا۔ ہمیں انتخابی مہم کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے۔ الیکشن کمیشن سے انتخابی کنونشن کی اجازت مانگی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن فوری انتخابی شیڈول کا اعلان کرے۔ بلے کا نشان ہم سے واپس لینے کا ہمیں سب سے بڑا خدشہ ہے۔ انتخابی ٹکٹوں پر ٹکٹ جاری کرنا آخری مرحلہ میں ہے۔ پی ڈی ایم کی کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہوگا۔ الیکشن کمیشن کسی بھی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان ختم نہیں کر سکتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی سائیفر کیس میں فرد جرم کی نفی کر دی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہماری درخواستوں پر بحث ہوئی اس کا فیصلہ آئے گا تو فرد جرم کی طرف عدالت بڑھے گی۔
انتظار پنجوتھہ کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو:
انتظار پنجوتھہ نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ یہاں بھی آیا۔ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ اوپن ٹرائل نہیں ہے یہ، ایک بند کمرے میں مستقبل کے فیصلے کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا لوگ 8 فروری کو اپنا جمہوری حق کا استعمال کریں۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر یہ نیوٹرل ہونے کا حلف دیں تو میں معافی مانگ لوں گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ کاروائی غیر قانونی ہے، الیکشن کمیشن کا کام الیکشن کروانا ہے۔ اگر الیکشن کمیشن ایک شفاف الیکشن کروانے کو تیار ہے تو پوری قوم عزت کرے گی۔ سائفر کیس میں اندر جانے والے میڈیا کے لوگ بھی شیشے کی دوسری طرف ہیں۔
سردار لطیف کھوسہ کی میڈیا سے گفتگو:
سردار لطیف کھوسہ سے نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ اوپن ٹرائل کے نام پر صرف من پسند افراد کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ فیملی کے لوگوں کو بھی سماعت کے دوران آواز بھی نہیں آتی۔ مخصوص لسٹ سے اسکریننگ کی جاتی ہے اور صرف انہی لوگوں کو اندر بلایا جاتا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا کے لوگوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ فرد جرم عائد ہونے سے قبل کسی کو بھی مجرم نہیں کہا جاتا۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پہلے طے کیا جائے کہ وہ مجرم ہے بھی یا نہیں؟
انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل میڈیا کے 4 لوگوں کے نام دیئے لیکن کسی کو بھی اندر نہیں جانے دیا گیا۔ اوپن ٹرائل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی کلئیرنس کروانا لازمی ہے۔
اعتزاز احسن کی میڈیا سے گفتگو:
اعتزاز احسن نے کہا کہ اوپن ٹرائل کا تمام لوگوں نے اپنی نظروں سے مشاہدہ کر لیا ہے۔ ہمیں روکا جارہا ہے کہ جج صاحب سے اجازت لینا پڑے گی۔ بالکل بہانہ اور جھوٹ ہے کہ یہ اوپن ٹرائل ہے کیونکہ ہمیں بھی 45 منٹ تک روکا گیا۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی بلکل بے گناہ ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کی میڈیا ٹاک:
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اوپن ٹرائل کی اجازت دے رکھی ہے۔ ایک بڑا کمرہ مخصوص کیا گیا جس میں 200 سے زائد افراد بیٹھ سکتے ہیں۔ میڈیا کے لوگوں کو شیشے میں رکھا جاتا ہے، اس کو ہم چیلنج کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اوپن ٹرائل کے نام پر ڈھونک کیا جارہا ہے، تاریکی میں اوپن ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ پبلک کے نام پر جھوٹ بولا جارہا ہے، من پسند افراد کو لایا جاتا ہے۔