ایک نیوز:قائد مسلم لیگ ن نوازشریف کا کہنا ہے کہ میرے خلاف مقدمات میں کوئی جان نہیں تھی،پانامہ میں کچھ نہ ملاتواقامہ نکل آیا۔عدالتی ٹرائل کے ساتھ میرامیڈیاٹرائل بھی کیاگیا۔
قائد ن لیگ نوازشریف کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ اورجنرل راحیل کےخلاف کوئی سازش نہیں کی، میں کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب توبنتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کے آٹھویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ سالوں بعد پارٹی عہدیداران سے گفتگو کرکے خوشی ہو رہی ہے، جعلی مقدمات سے بریت پر اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، یہ مقدمات ہماری حکومت ختم کرنے کے لیے بنائے گئے تھے، لیکن پارلیمانی رہنماؤں اور کارکنوں کو میری بےگناہی کا یقین تھا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ جعلی مقدمات کا کھوکھلا پن سب کو معلوم ہو گیا، میرے خلاف تینوں مقدمات میں کوئی جان ہی نہیں تھی، جب پاناما میں کچھ نہیں ملا تو اقامہ نکال لیا، اور بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر منتخب وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا، ایسا فیصلہ سنایا گیا جو دنیا میں مذاق بن گیا، جس طرح کےالفاظ فیصلے میں استعمال کیے گئے کیا ایسے ریمارکس آتے ہیں۔
قائد ن لیگ نے کہا کہ مجھے جب سزا سنائی گئی تو اہلیہ کو آئی سی یو میں چھوڑ کر پاکستان آیا تھا، جو دکھ ہمیں دیے گئے کیا ان کا کوئی مداواہے، میری غیرموجودگی میں نیب کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، یہ وہ زخم ہیں جو کبھی بھریں گے نہیں، مجھے اور میرے خاندان کو سزا اصل میں 25 کروڑعوام کوسزا ہے، میں کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب توبنتا ہے۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی کسی کے خلاف سازش نہیں کی، جنرل باجوہ اورجنرل راحیل کےخلاف کوئی سازش نہیں کی، میں نے کسی کا کیا بگاڑا تھا، میں ذاتی طور پر کسی کو معاف نہیں کرسکتا، 8 فروری کوعوام پر مشتمل سب سے بڑی جےآئی ٹی بنے گی۔