ویب ڈیسک: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ پر اپنی “اندھا دھند بمباری” سے عالمی حمایت کھونے لگا ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو فنڈ ریزنگ تقریب میں ڈونرز سے بات کرتے ہوئے بائیڈن نے اسرائیل کی قیادت پر اب تک کی سخت ترین تنقید کی۔
بائیڈن نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد سے اسرائیل کو غیر متزلزل عوامی حمایت کی پیشکش کی ہے۔
“اسرائیل کی سلامتی امریکہ پر ٹکی ہوئی ہے، لیکن اس وقت اس کے پاس امریکہ سے زیادہ ہے۔ اس کے پاس یورپی یونین ہے، اس کے پاس یورپ ہے، اس کے پاس دنیا کا بیشتر حصہ ہے،” بائیڈن نے اپنی 2024 کی انتخابی مہم میں ڈونرز کو بتایا۔
انہوں نے کہا کہ “لیکن وہ اندھا دھند بمباری سے اس حمایت کو کھونا شروع کر رہے ہیں،”۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ “حماس سے مقابلہ کرنے کی ضرورت کے بارے میں کوئی سوال نہیں ہے” اور اسرائیل کو ایسا کرنے کا ” حق” حاصل ہے۔
امریکی رہنما کو اسرائیل کی فوجی مہم پر لگام لگانے کے لیے اپنی ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر سے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔
سینئر امریکی حکام نے بھی اسرائیل کے فوجی ردعمل پر بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
منگل کو ایک بیان میں، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی زمینی جنگ کے ساتھ ساتھ حماس کو تباہ کرنے اور یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے امریکہ کی “مکمل حمایت” حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے “جنگ روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ” کو روک دیا ہے۔