پاکستان کی معاشی اور تجارتی استحکام کے پیش نظر بڑی کامیابیاں 

Dec 13, 2023 | 15:17 PM

ایک نیوز: گزشتہ برس پاکستان کو بےشمار معاشی اور سیکیورٹی تحفظات اور خطرات نے گھیرے رکھا لیکن اب حالات کا رخ تبدیل ہوچکا ہے۔ پاکستان نے ترقی و استحکام کے نئے سفر کا آغاز تب شروع کیا جب عسکری قیادت اور نگران حکومت نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی۔ 

نئی قیادت کے زیر رہنمائی پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر متعدد بڑے فیصلے اور اقدامات کیے گئے جن کے باعث آج ہمارا ملک اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا ہے۔ پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کے انخلاء کے بعد عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف بے شمار جھوٹے اور من گھڑت پروپیگنڈوں کا آغاز کردیا گیا۔ پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کے خراب ہونے اور معاشی مشکلات کی افواہیں پھیلائی گئیں۔ 

حقیقتاً پاکستان کی سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بریکنگ کارکردگی، متعدد ممالک کے ساتھ مضبوط اور مستحکم تجارتی تعلقات، سپائس روٹ انیشیئیٹو، نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کی بہترین کارکردگی، پاکستان کی خودمختار صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 

پاکستان کے حالیہ منصوبوں اور نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کی سینٹرل ایشین ریپبلک ممالک کی جانب کامیاب کارروائیوں سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان کو تجارت کے لیے افغان روٹ کی ضرورت نہیں۔ پاکستان اس وقت سینٹرل ایشین ممالک کے ساتھ چین، ایران، ازبکستان، ترکی، آذر بائیجان اور دیگر ممالک کے ذریعے تجارت سرانجام دے رہا ہے۔ 

مغربی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سپائس روٹ کے ذریعے پاکستان نے اپنے تجارتی منصوبوں کا آغاز کردیا ہے۔ نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کی کاوشوں سے وسطی ایشیائی ممالک کے علاوہ مشرقی یورپ کے ساتھ بھی زمینی تجارت کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ حال ہی میں این ایل سی کے دو ٹرک کرغزستان کے ذریعے ادویات کی کھیپ لے کر بشکیک پہنچے۔ اس سے قبل این ایل سی کے دو ٹرک پاکستان سے کرغزستان کے راستے قازقستان آم اور گھریلو سامان پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔ پاکستان میں خصوصاً پچھلے ایک سال کے دوران سینٹرل ایشین ریپبلکس کے ساتھ تجارت 100 ملین ڈالر سے بڑھ کر 487 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ 

نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن نے دواسازی، ٹیکسٹائل، چمڑے، جراحی کے سامان، مشینری اور کیمیکلز لے جانے کے 240 سے زائد کامیاب آپریشنز مکمل کیے۔ پاکستان کے ترقی کے اس سفر میں ریاستی اداروں کی بہترین کاردگی نے ثابت کیا کہ ہم افغان رجیم کے محتاج نہیں بلکہ ہماری معاشی اور اقتصادی ترقی پاکستانی قوم کی قابلیت پر منحصر ہے۔

مزیدخبریں