نیوزی لینڈ نے بیرون ملک کام کی خواہشمند نرسز کو خوشخبری سنادی

نیوزی لینڈ: میڈیکل شعبے میں ملازمین کی کمی، وزیراعظم نے بڑا اعلان کردیا
کیپشن: New Zealand: Lack of employees in the medical sector, the Prime Minister made a big announcement(file photo)

ایک نیوز نیوز: نیوزی لینڈ نے مڈوائف اور نرسوں کی کمی کے تناظر میں ایک نئی اسکیم متعارف کروائی ہے، جس کے تحت اس شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو فوری رہائشی ویزے جاری کیے جا سکیں گے۔

وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے ملکی امیگریشن نظام میں تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام افراد، جو اہلیت کے حامل ہوں گے، فاسٹ ٹریک ریزیڈنسی حاصل کر پائیں گے۔ وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا، ''نرسیں، جہاں  کہیں بھی مقیم ہوں، ان کے لیے میرا پیغام ہے کہ نیوزی لینڈ کام کرنے اور رہنے کی بہترین جگہ ہے۔‘‘

''گرین لسٹ‘‘ کہلانے والے اس راستے سے خصوصی شعبوں کے ڈاکٹرز بھی نیوزی لینڈ کے رہائشی ویزے کے فوری اہل تصور کیے جائیں گے۔ نیوزی لینڈ میں گرین لسٹ 'ہنریافتہ افراد کے لیے ریزیڈینسی‘ کے نظام کا نام ہے۔

نیوزی لینڈ کی نرسنگ کے شعبے کی ایک تنظیم کے مطابق ملک میں چار ہزار نرسوں کی ضرورت ہے۔ رواں برس کے آغاز پر وزیرصحت اینڈریو لِٹل نے کہا تھا کہ ملک کو صرف ذہنی صحت کے شعبے میں خدمات کے لیے ہی سینکڑوں نرسوں کی ضرورت ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ عالمی وبا کے تناظر میں نیوزی لینڈ نے سخت ترین بارڈر کنٹرول نافذ کر رکھا تھا اور رواں برس اگست ہی میں اس ملک کی سرحدیں دو برس سے زائد عرصے کی بندش کے بعد مکمل طور پر کھلی ہیں۔ واضح رہے کہ پیر کے روز گرین لسٹ میں مزید دس پیشے بھی شامل کیے گئے ہیں، جن میں ہیلتھ کیئر سے جڑے دیگر کردار، تعلیم اور تعمیراتی شعبہ شامل ہے۔ نیوزی لینڈ میں بے روز گاری کی شرح تین اعشاریہ تین فیصد ہے۔ اس وقت ملک میں فقط ستانوے ہزار افراد بے روزگار یا روزگار کی تلاش میں ہیں۔