ایک نیوز نیوز: امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ جس پر الزام ہے کہ 24 سال قبل اس نے مسافر طیارے کو بم سے تباہ کیا تھا۔
ایف بی آئی کے مطابق ابو عجیلہ مسعود خیرالمریمی لیبیا کا شہری ہے جس پر مقدمہ چلانے کے لیے اسے امریکہ لایا جارہا ہے۔
مسعود کی گرفتاری امریکی محکمہہ انصاف کی طرف سے ان پر مقدمہ چلانے کی دہائیوں پر محیط کوشش کے بعد عمل میں آئی ہے۔
اکیس دسمبر 1988 کو لندن سے نیویارک جانے والا امریکی مسافر طیارہ پرواز کے 38 منٹ بعد ہی دھماکے سے تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 190 امریکیوں سمیت 259 مسافر ہلاک ہوگئےتھے۔
مسافر طیارہ اسکاٹ لینڈ میں لاکربی کے مقام پر فضا میں تباہ ہوا تھا جس کا ملبہ زمین پر گرنے سے مزید 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ یہ برطانوی سرزمین پر سب سے مہلک ترین حملہ تھا۔
امریکہ کے سابق اٹارنی جنرل ولیم بار نے دو سال قبل مذکورہ واقعے میں ابو عجیلہ مسعود کے خلاف مجرمانہ الزامات کا اعلان کرتے ہوئے اس پر بم بنانے کا الزام لگایا تھا۔
ابو عجیلہ مسعود سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ لیبیا کےسابق انٹیلی جنس اہلکار ہیں۔ مسعود کی گرفتاری کے بارے میں مزید تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آئیں۔البتہ انہیں ہوائی جہاز کی تباہی اور اس کے نتیجے میں مسافروں کی اموات سمیت دو مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے پہلی بار سن 2020 میں مسعود کے خلاف الزامات کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت انہیں لیبیا کی ایک جیل میں غیر متعلقہ جرائم کے لیے رکھا گیا تھا۔
یہ واضح نہیں کہ امریکی حکومت نے ان کی حوالگی کے لیے کس طرح بات چیت کی۔
اسکاٹش حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارہ حادثے میں مرنے والوں کے اہلِ خانہ کو آگاہ کر دیا ہے کہ مسعود امریکہ کی تحویل میں ہے۔
خیال رہے کہ سن 2001 میں لیبیا کے مشتبہ انٹیلی جنس آپریٹو عبدالباسط المگراہی کو پین ایم پرواز کو دھماکے سے اڑانے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ المگراہی وہ واحد شخص تھے جنہیں اس حملے میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔